یروشلم: (ہمگام نیوز) اسرائیل نے چار یورپی ملکوں کو فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ دینے پر سخت انتباہ کیا ہے۔ ان یورپی ملکوں نے ایسا کوئی قدم اٹھایا تو یہ ان کی طرف سے دہشت گردی کو انعام دینے کے مترادف ہوگا۔ نیز اسرائیل کے بقول اس سے پڑوسیوں کے درمیان جاری تنازعات کے حل کے لیے مذاکراتی عمل کا امکان کم ہو جائے گا۔اسرائیل نے یورپی ملکوں کو دہشت گردی کی حمایت کرنے کا طعنہ دیا ہے۔

واضح رہے سپین نے جمعہ کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ ‘ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے وہ آئرلینڈ ، مالٹا اور سلووینیا سے اتفاق کرتا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی طرف بڑھا جائے۔ جس کے نتیجے میں مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی پر مشتمل ایک فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہو سکے۔

یاد رہے مقبوضہ مغربی کنارہ 1967 سے اسرائیلی قبضے میں ہے اور اس علاقے میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہودی بستیاں قائم کر رکھی ہیں۔ اس مقبوضہ علاقے میں آئے روز فلسطینیوں پر حملے کیے جاتے ہیں اور انہیں قتل کیا جاتا ہے جبکہ غزہ کو سات اکتوبر سے مسلسل بمباری کا نشانہ بنا کر تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔

چار یورپی ملکوں کی طرف سے فلسطینی ریاست کے حق میں یہ بیان سامنے آنے پر اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس ‘ پر لکھا ہے’ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا یہ پیغام دہشت گرد اور قاتل فلسطینی تنظیموں کو کہا جارہا ہے کہ ان کے اسرائیل پر حملے کا جواب انہیں سیاسی کامیابی کی صورت دیا جائے گا۔

کاٹز نے مزید لکھا ہے’ تنازعہ کے فریقین کے درمیان مذاکرات سے ہی کوئی حل ممکن ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جو بھی کوشش کی جائے گی اس سے فلسطینی ریاست کا حل دور اور علاقائی عدم استحکام بڑھانےکے مترادف ہوگا۔