1966میں جب خاما بوٹسوانا کا صدر بنا تو بوٹسوانا برطانوی نظر انداز ہونے کی وجہ سے دنیا کا تیسرا غریب ترین ملک تھا اور اسے 'بش مینوں کے لیے صحرا' کے طور پر لکھا گیا تھا۔ بیس سال بعد، 1986 میں، ورلڈ بینک نے بوٹسوانا کو درمیانی آمدنی والے ملک کے طور پر اور بعد میں 2005 میں، ایک اعلیٰ متوسط آمدنی والے ملک کے طور پر درجہ بندی کیا۔ بوٹسوانا میں افریقہ میں سب سے طویل عرصے تک چلنے والا کثیر الجماعتی نظام تھا، جس کی تاریخ خانہ جنگی، جھگڑوں اور بغاوتوں سے پاک تھی — جس پر...
روس ،سلطنت عثمانیہ، اسٹرو ہنگری گرین، کولمبیا ، چیکو سلوواکیہ اور یوگو سلاویہ کے بعد دنیا میں ایک اور غیر فطری اور مذہب کے نام پر موجود ریاست پاکستان کے ٹوٹنے کی خبریں روزانہ اخبارات اور میڈیا میں زیر بحث ہیں کہ کب یہ ملک دنیا کے نقشہ سے غائب ہوکر محض تاریخ کے پنوں میں ا یک دستاویزات کی شکل میں رہ جاے گا۔
دنیا کے علاوہ خود پاکستان کے ٹاپ پوزیشن میں تعینات عہدے داروں کو بھی یقین ہورہا ہے کہ یہ ملک نہیں چل سکتا ہے لیکن اپنے دل کو باتوں سے تسلی دینے کی ناکام کوشش...
(*نوٹ: پاکستانی خفیہ اداروں کی افشاء ہونے والے 44 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ قابض ایران سے براستہ پاکستانی مقبوضہ بلوچستان میں سالانہ 1 بلین ڈالر کے ایندھن کی اسمگلنگ ہوتی ہے۔ مذکورہ رپورٹ ترجمہ و اضافی مشمولات کے ساتھ قارئین کی دلچسپی و معلومات کے پیش نظر شائع کی جارہی ہے ۔ہمگام ٹیم )*
ایرانی تاجر ہر سال ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت کا ایندھن براستہ متحدہ مقبوضہ بلوچستان پڑوسی ملک پاکستان میں اسمگل کر رہے ہیں۔
44 صفحات پر محیط قابض پاکستانی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق، "ایرانی تیل کی اسمگلنگ"...
ہمگام واچ
تحریر: آرچن بلوچ
جب حبر آئی کہ مسلم ایران نے اپنے جنگی ابابیل ملحد اسرائیل کی تباہی کیلئے روانہ کیے ہیں تو ہم ساری رات انتظار میں تھے کہ اب بقول خامنئی، ’’اسرائیل خاک میں یکساں ہوگا‘‘۔ لیکن آخر شپ پتہ چلا کہ ایرانی ابابیل اسرائیل پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں سیاہ کوؤں نے اچھک لیے ہیں۔
سی بی ایس نے دو امریکی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ ایران اور یمن سے اسرائیل پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں میں سے صرف پانچ ہی اسرائیل پہنچے۔ ان میں سے چار میزائل ایک فضائی اڈے کے علاقے میں...
ایرانی زیر قبضہ جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان حالیہ مہینوں میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے مہلک حملوں کی زد میں ہے۔ ان حملوں کی ذمہ داری جیش العدل نے لی ہے، جو کہ ایک بلوچ علیحدگی پسند عسکریت پسند گروپ ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستانی زیر قبضہ بلوچستان سے کاروائیاں کر رہے ہیں۔
3 اپریل کو ایک درجن سے زائد عسکریت پسندوں نے ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں دو الگ الگ شہروں میں فوجی اور پولیس تنصیبات پر حملہ کیا، جس میں کم از کم 16 ایرانی سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔ یہ...