Homeخبریںدُزاپ: مختلف شہروں میں آج قابض ایرانی مظالم و دہشتگردی کے خلاف...

دُزاپ: مختلف شہروں میں آج قابض ایرانی مظالم و دہشتگردی کے خلاف بلوچ عوام کا ہفتہ وار احتجاج جاری رہا

دُزاپ (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں گزشتہ سال سے جاری ہفتہ وار احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔

تفصیلات کے مطابق آج میں بلوچستان کے مختلف شہروں میں قابض ایرانی ریاستی دہشتگردی اور مظالم سمیت مولانا فتح محمد نقشبندی کے گرفتاری کے خلاف احتجاج عوام آج پھر سڑکوں پر نکل آئے۔

یہ احتجاج دزاپ (زاہدان ) ، پہرہ (ایرانشہر) راسک ،سربار ،خاش اور دیگر علاقوں میں جاری رہا ۔

بلوچ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا کر ایران جابر حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مولانا نقشبندی سمیت تمام بلوچ سیاسی قیدی کو رہا کیا جائے۔

مظاہرین احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے کہ ” اگر ہم خاموش رہے تو یہ ہماری موت ہوگی ” جبکہ سرباز کے مختلف علاقوں میں مولانا فتح محمد نقشبندی کی رہائی کے حق میں شاہراہوں پر مظاہرین نے ٹائر جلا کر آمدو رفت کے تمام راستے بند کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

دوسری جانب خاش شہر میں کئی ہفتوں کے بعد بلوچ نے اپنی خاموشی تھوڑتے ہوئے سینکڑوں تعداد کی شکل میں سڑکوں پر نکل آئے اور ایرانی مظالم کے خلاف نعرے لگائے۔

خاش میں احتجاج سے پہلے قابض ایرانی فورسز نے تمام شاہراہوں پر دستے تعینات کرکے مظاہرین کو روکنے کی کوشش تاہم بلوچ عوام نے سخت سیکیورٹی حصار میں بھی جمعہ کی نماز کے بعد اپنا غم و غصہ نکال کر قابض کے خلاف احتجاج کیا۔

ایرانی فورسز سائکلوں پر سوار ہو کر اہلکار مظاہرین کو پیچھا کرکے احتجاج کو منتشر کرنے کی کوشش کرتے رہے تاہم انکی۔کوششیں ناکام رہیں ۔

مزید تفصیلات کے مطابق راسک اور سرباز میں بلوچ مظاہرین پر قابض ایرانی فورسز کی فضائی نگرانی جاری رہی اور مظاہرین نے سخت سیکیورٹی صورتحال میں بھی اپنا احتجاج جاری رکھتے ہوئے مختلف شاہراہوں اور گلیوں میں ریلی کی شکل میں نکل کرکے ایرانی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

مظاہری نے کہا کہ ایران بے بنیاد الزام پر بلوچ قیدیوں کی پھانسی کو بند کرے اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنائے۔

ادھر چابہار سمیت دیگر اہم شہروں میں بلوچ بچوں، بوڑھوں اور عورتوں نے مظاہروں میں شرکت کرکے اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہو کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر 2022 سے بلوچ عوام کا  یہ ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری رہے ہیں۔

Exit mobile version