Homeخبریںراجن پور میں تابکار مواد کی مائننگ کیلئے دھماکے انسانی بحران کا...

راجن پور میں تابکار مواد کی مائننگ کیلئے دھماکے انسانی بحران کا باعث بن رہے ہیں: بلوچ راج

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ راج کے مرکزی ترجمان نے کچھ روز قبل ڈیرہ غازی خان میں ہونے والے زور دار دھماکہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کی شدید قسم کی آواز کے ساتھ ڈیرہ غازیخان شہر کے 50 کلومیٹر کے ریڈیس میں زمین لرز اٹھی۔ جس سے شہر و گرد و نواح میں خوف کی لہر پھیل گئی اور اس بابت ریاستی ادارے اب تک تسلی بخش جواب دینے سے قاصر ہیں۔

ترجمان نےکہا ڈیرہ غازی خان، راجنپور کے میدانی و قبائلی علاقہ جات میں مختلف قسم کے مائننگ پروجیکٹ اٹامک, کرش مائننگ و ساتھ ساتھ سیمنٹ فیکٹری کے لئے تسلسل کے ساتھ مائننگ جاری ہے اور مختلف اوقات مختلف مقامات میں زیر زمین دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہتی ہیں۔ مگر پچھلے دنوں ہونے والا دھماکا اپنی نوعیت میں بہت ہی مختلف اور زوردار تھا۔ جو شہر کے وسط و قریب و جوار میں سنا گیا۔ جس سے شہر کی عمارتیں لرز اُٹھی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کینسر جیسے ناسور نے انہی تجربات و مائننگ کے سبب ڈیرہ غازی خان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جس کا اندازہ سوشل میڈیا پر گذشتہ دو تین برس سے عوامی حلقوں کی جانب سے کینسر ہسپتال کے مطالبے سے لگایا جا سکتا ہے ساتھ ہی ساتھ حکومت و اداروں کی بے حسی بھی توجہ کا مرکز رہی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری تنظیم ایک سیاسی قوم دوست تنظیم ہے جس کا مقصد بلوچ قوم میں سیاسی شعور کے ساتھ ساتھ قومی نفع و نقصان کو سامنے رکھتے ہوئے ترقی و فلاح کے لئے کام کرنے اور آواز اٹھانا ہے۔

ترجمان کا آخر میں ریاستی اداروں کو اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا چند سال پہلے سخی سرور سے میزائل لانچ کیا گیا۔ جس کے نقصانات ڈیرہ بگٹی اور گورشانی قبائل کو اٹھانے پڑے اور چند روز پہلے بھی میزائل تجربہ کرنے کی غرض سے گورشانی قبائل کو علاقہ بدری پر مجبور کرنا اپنے ہی شہریوں کو مگرمچھ کے منہ میں ڈالنا جیسا ہے۔ ڈیرہ غازی خان جو پہلے سے ہی کینسر کی لپیٹ میں ہے وہیں بلوچ زمین کو ہتھیاروں کی تجربہ گاہ بنانا بلوچ نسل کشی کے مترادف ہے جو کسی صورت قابل قبول نہ ہے۔

بلوچ راج کے ترجمان نے آخر میں حکومت و متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس جدید دور میں علاقہ بدری سراسر ناانصافی ہے, کینسر جیسی بیماری کے علاج کے لیے سہولیات دی جائیں اور روکنے کے اسباب کیے جائیں تاکہ ڈیرہ غازی خان، راجنپور و تونسہ انسانی بحران سے نکل سکیں۔

Exit mobile version