Homeخبریںریاست نے چاچا کو لاپتہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے گھر کو...

ریاست نے چاچا کو لاپتہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے گھر کو بھی تباہ و ویران کردیا: شائستہ بلوچ

کوئٹہ (ہمگام نیوز) 2013ءسے لاپتہ سفر علی بلوچ کی بھتیجی شائستہ بلوچ نے کہا ہے کہ میری چاچی گنجل جو میری خالہ بھی تھی میرے چاچا کے لاپتہ ہونے کے بعد وہ ذہنی مریضہ بن گئی تھیں اور سفر کی راہ دیکھتے دیکھتے گمشدگی کے 5 سال بعد ان کی وفات ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ اس ریاست نے نہ صرف میرے چچا کو مجھ سے چھین لیا، اس کے ساتھ میری خالہ بھی مجھ سے چھین لی، ہمارے گھر کو تباہ ویران کردیا ہے۔

انہوں نے بلوچ وائس فار جسٹس کی جانب سے سفر علی کی جبری گمشدگی کو 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر 23 اکتوبر کو ایکس پر مہم کے سلسلے میں جاری پوسٹر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سفر علی کو لاپتا ہوئے دس سال مکمل ہوگئے تاحال میرا چچا لاپتہ ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہماری زندگی اسی طرح روڈوں پر گزرے گی، اے فلسطین کیلئے آواز اٹھانے والوں، بلوچستان میں بھی مسلمان بستے ہیں، جن کی زندگی گمشدہ ہوکر گزر رہی ہے۔

بشکریہ: مانیٹرنگ ڈیسک

Exit mobile version