Homeخبریں24 اپریل کو نوشکی سے دو بلوچ نوجوان قابض فوج کے ہاتھوں...

24 اپریل کو نوشکی سے دو بلوچ نوجوان قابض فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ

نوشکی (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق قابض پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے قاضی آباد نوشکی سے نصیب مینگل اور ان کے چھوٹے بھائی اسامہ کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

کئی دن گزرنے کے باجود تاحال کچھ معلوم نہیں ہوسکا کہ دونوں بھائی کہاں ہے۔ نصیب مینگل بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان شعبہ ایگریکلچر سے گریجوایٹ تھے اور نوشکی کے رہائشی ہیں۔

 اور گزشتہ ماہ ہی نصیب مینگل کو این جی او سیکٹر میں اسسٹنٹ ایگریکلچر آفیسر کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

واضح رہے بلوچ نوجوان کو لاپتہ کرنے کے علاوہ قابض فوج بڑی تعداد میں بلوچ طالب علموں کو بھی لاپتہ کر رہا ہے۔

 بلوچ اسٹوڈنٹس تنظیموں کا کہنا ہے کہ” بلوچ طلباء کو مسلسل جبر کا نشانہ بنانے اور لاپتہ کرنے کا نہ رکنے والا تسلسل جاری ہے۔

بلوچ طلباء کو مسلسل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہراساں کر کے انہیں جبری گمشدگی کا شکار بنا کر مختلف ذرائع سے ذہنی اذیت کا شکار بنانا ایک ریاستی پیشہ بن چکا ہے۔

دوسری طرف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بھی نوشکی سے اسامہ اور نصیب مینگل کے جبری گمشدگی کو تشویشناک کرار دیا اور ان کے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

Exit mobile version