بیروت ( ہمگام نیوز ) اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطین کے علاقے غرب اردن میں مزید دو فلسطینی جاںبحق ہوگئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جمعہ کی شام رام اللہ کے مشرق میں برقہ گاؤں میں یہودی آباد کاروں کی فائرنگ سے 19 سالہ قصی جمال معطان شہید ہوگیا۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اے ایف پی کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
ادھر جمعہ کی صبح فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے 18 سالہ محمود ابو سعن کو طولکرم میں گولیاں مار کر شہید کیا۔
اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر کے مطابق جمعہ کے روز سینکڑوں سوگواروں نے فلسطینی پرچم میں لپٹے نوجوان کی آخری رسومات میں شرکت کی، جب کہ تدفین سے قبل اس کی لاش کو طولکرم کی گلیوں سے گذار کر لایا گیا۔
اسرائیلی قابض فوج نے کہا کہ فورسزکے گشت کے دوران مشتبہ افراد نے گولیاں چلائیں اور فوجیوں پر دھماکہ خیز مواد اور پتھر پھینکے۔ اس موقعے پر فوج نے براہ راست اور فوری فائرنگ کی۔
فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی ’وفا‘ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ابو سعن کو گولی مار کر زمین پر گرا دیا گیا اور فوراً ہی ایک اسرائیلی فوجی نے باہر نکل کر انتہائی قریب سے اس کے سرمیں گولی ماری جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگیا۔
جمعہ کو دو فلسطینی نوجوانوں کی ہلاکت کا واقعہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی بستی میں ایک فلسطینی کی فائرنگ سے چھ افراد کے زخمی ہونے کے تین دن بعد سامنے آیا ہے۔
رواں سال کے آغاز سے اب تک فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تشدد کے واقعات روز کا معمول ہیں۔۔ اب تک حملوں، تصادم اور فوجی کارروائیوں میں مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 207 تک پہنچ گئی ہےجب کہ اس دوران 27 اسرائیلی بھی مارے گئے ہیں۔