اتوار, مئی 19, 2024
ہومخبریںآزادی پسند وں کے درمیان چند غلط فہمیوں کی وجہ سے دوریاں...

آزادی پسند وں کے درمیان چند غلط فہمیوں کی وجہ سے دوریاں پیدا ہوئی۔بی این ایم (جی ایم)

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ (شہید غلام محمد) کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں مواقف حالات کے مضمرات اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ جب کبھی تبدیلی کی تھوڑی سی دمق کہیں سے بھی نظر آئے تو اس سے نہ صرف بھرپوراستفادہ اٹھانا چاہئیے بلکہ تمام تر جزویات کو باہم مربوط کرکے سمتوں کو ترتیب دیکر نئی انگڑائی کے ساتھ بیدار ہوکر تیزرفتاری سے ہم قدم ہوکر منزل کو پانے کی زبردست کوشش کرنی چایئے۔آج کی صورتحال میں اتحاد و ہم آہنگی کی نہ صرف ضرورت ہے بلکہ اتحاد و اتفاد کے بغیر موجودہ پیچیدہ اور خطرات سے پر صورتحال کا مقابلہ بھی نہیں کیا جاسکتا۔ترجمان نے کہا کہ سہل پسندی ، سست روی، حکمت عملی سے بیگانگی کسی بھی تحریک کیلئے زہرقاتل ہوتے ہیں۔ اپنی ذاتی مفادات جماعتی دھڑبندیاں مایوسی اور اضطراب کا باعث بنتے ہیں جس کا نتیجہ قومی امنگوں کوتہس نہس کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ ماضی قریب میں دھڑبندیوں نے تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور اس سے ریاستی قوتوں نے فائدہ اٹھا کر خطر ناک اور منظم طریقے سے تحریک کو کاوئنٹر کرنے کی پالیسی کو جارحانہ انداز میں تیزتر کردیا۔ترجمان نے خطے اور بین الاقوامی حالات پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ بین الاقوامی اور خطے کی صورتحال بڑی تیز رفتاری سے تبدیلی کی زد میں ہیں طاقت کا توازن کسی کے حق میں بھی نہیں جارھے۔ خاص طور پر اس خطے میں عدم توازن بھیانک شکل میں پہلو بدل رہے ہیں۔ چین، روس اور ایران میں اتحادبھارت اورایران کے درمیان دیرینہ تعلقات اور پھر چین کا پاکستان کے ساتھ بلوچ گل زمین میں توسیع پسندانہ عزائم افغان طالبان اور پاکستان کے درمیان
افغانستان کی سرزمین پر باہمی مفادات پاکستان اور ایران میں سنی شیعہ مسلکی ٹکراؤکے ساتھ دونوں کے درمیان مفاداتی ہم آئنگی سعودی اور پاکستانی معاشی مفاداتی تعلق اور عرب وہابی فیکٹر کا اثرو رسوخ خطے میں بونچھال اختیار کئے جارھے ہیں علاوہ ازیں مشرق وسطیٰ کا خطرناک بحران بھی اس تمام صورتحال میں سرعت کے ساتھ اثر پزیری سے گزر رہے ہیں ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں یورپ اور خاص طور پر USA اپنے منصوبوں کی تکمیل اور اپنے عالمی مفادات اور استحکام کیلئے مزید خطے کی ان چپقلشوں کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں لہذا مستقبل قریب سے اہم تبدیلیاں رونما ہوتے نظر آئینگے۔بلوچ گل زمین بھی اسی خطے میں ایک اہمیت کے حامل مقام پر واقع ہے اور عظیم قومی آزادی کی تحریک اپنی تمام تر کمزوریوں کے باوجود جاری وساری ہے۔ فکری حیثیت سے تمام آزادی پسند پارٹیوں ، تنظیموں اور رہنماؤں کے درمیان کوئی تضاد تو موجود نہیں لیکن چند غلط فہمیوں کی وجہ سے دوریاں پیدا ہوئی جس سے تحریکی گروت کو بے پناہ نقصان اور صدمات سے دوچار ہونا پڑا مگر اب یہ بات باعث طمانیت ہے کہ اتحاد اور اتفاق کی جانب پیش رفت ہورہی ہے مگر یہ اتحاد کسی شرائط پر مبنی نہ ہو بلکہ اس کی بنیاد تاریخی حل طلب بلوچ قومی سوال ہو اور یہ اتحاد سپریم کونسل کی تشکیل اور بعد ازاں سنگل ماس پارٹی کے تواسط سے عالمی برادری خاص طور پر یورپی یونین ، اقوام متحدہ اور USAمیں بلوچ قومی سوال کو سنجیدگی اور سائنسی بنیادوں پر پیش کرکے بلوچ قومی آزادی کی تحریک کو تقویت پہنچاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز