پنج‌شنبه, می 2, 2024
Homeخبریںجرمنی کا تارکینِ وطن کے لیے چھ ارب یورو کا فنڈ

جرمنی کا تارکینِ وطن کے لیے چھ ارب یورو کا فنڈ

برلن (ویب ڈیسک )جرمنی کی اتحادی حکومت نے تارکینِ وطن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے چھ ارب یورو پر مشتمل فنڈز جاری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل تارکینِ وطن کے لیے ملکی سرحدوں کو کھولنے کے فیصلے پر تنقید کی زد میں ہیں۔
خیال رہے کہ جرمنی، آسٹریا اور ہنگری کی جانب سے پناہ گزینوں کے لیے موجود قوانین کو نرم کرنے کے معاہدے کے بعد گذشتہ ہفتے کے اختتام پر 18 ہزار افراد نے جرمنی کی سرحد کو عبور کیا۔
تاہم آسٹریا کے چانسلر ورنر فیمن نے کہا ہے کہ ایمرجنسی میں کیے جانے والے ان اقدامات کو ختم کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا ہے کہ ان کا ملک مرحلہ وار بنیادوں پر معمول کی صورتحال پر لوٹے گا۔
خیال رہے کہ ہنگری نے پناہ گزینوں کے مغربی یورپ میں داخلے کو بند کر رکھا تھا تاہم گذشتہ جمعے کو یہ پابندی ہٹا دی گئی۔
جرمن چانسلر نے اتحادی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد اضافی فنڈز کا اعلان کیا۔
جرمنی حکومت تین ارب یورو فواقی ریاستوں اور مقامی کونسلز کو دے گی۔ جبکہ باقی مزید تین ارب یورو وفاقی سطح پر ہونے والے پروگرامم کی مد میں خرچ کیے جائیں گے۔
ان منصوبوں میں تارکینِ وطن کو جگہ دینے کے لیے قائم سینٹرز میں اضافہ، موسمِ سرما کے لیے انتظامات، تارکینِ وطن کے لیے کیش الاؤنس وغیرہ شامل ہیں۔
خیال رہے کہ جرمنی کو توقع ہے کہ رواں برس وہاں آنے والے کل مہاجرین کی تعداد آٹھ لاکھ ہو گی جس کے باعث وہ یورپ کے دیگر ممالک سے مدد چاہتا ہے۔
انگیلا میرکل کو تارکینِ وطن کا ہیرو قرار دیا جا رہا ہے مگر ان پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہنگری سے تارکینِ وطن کو یہاں داخلے کی اجازت دینا مکمل طور پر ایک غلط اشارہ ہے۔
ادھر جرمن وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے یہ غیر معمولی فیصلہ کیا گیا۔
اتوار کو جرمنی اور آسٹریا سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں کا ایک گروپ ہنگری کی سرحد پر موجود تارکینِ وطن کو لانے کے لیے پہنچا۔
خیال رہے کہ پناہ کی لتاش میں آنے والے افراد میں سب سے زیادہ تعداد شامی باشندوں کی ہے۔
دوسری جانب آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ پر مزید تارکینِ وطن کو داخلے کی اجازت دینے کے لیے دباؤ ہے۔
ادھر برطانوی وزیراعظم کی جانب سے تارکینِ وطن کے لیے منصوبے کا اعلان متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز