ہفتہ, مئی 18, 2024
ہومخبریںپاکستان منظم سازش کے تحت ہندو برادری کو بلوچستان میں نشانہ رہا...

پاکستان منظم سازش کے تحت ہندو برادری کو بلوچستان میں نشانہ رہا ہے

ہمگام نیوز رپورٹ:مقبوضہ بلوچستان کے شہر حب میں ایک ہندو لڑکے توعین رسالت جیسی قانون کے تحت پولیس نے گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلایا ہے جب یہ بات پورے شہر میں پھیل گئ تو مذہب کے نام پر جنونی افراد اس بات پر مشتعل ہوکر پولیس تھانے میں پہنچ گئے مشتعل افراد کا مطالبہ تھا کو اس توعین رسالت کے مرتکب لڑکے جسکا نام "پرکاش " ہے کو ہمارے حوالے کردو پولیس کے انکار پر مشتعل افراد نے پولیس کے ساتھ جھڑپ کیا جس سے قابض پاکستان کی ایف سی موقع پر پہنچ کر فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں ایک بچہ جان بحق اور پولیس کا ایک افسر مشتعل افراد کے ہاتھوں زخمی ہوگئے ـ
قابض پاکستان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مقبوضہ بلوچستان میں کسی بھی طرح موجود ہندو برادری کو بلوچوں سے مذہب کے نام پر لڑایا جائے اور انہیں بدظن کرکے الزام بلوچوں پر ڈالا جائے ـ
بلوچستان میں ہندو آج سے نہیں بلکہ صدیوں سے رہ رہے ہیں وہ بلوچستان کو اپنا مادر وطن مانتے ہیں بلوچستان کی آبرو اور ننگ کے لیئے ہندوؤں نے بلوچوں کی طرح بہت سی قربانیوں دی ہیں جب 1839 میں انگریز نے قلات پر حملہ کرکے محراب خان کو شہید کرنے کے بعد بلوچستان پر اپنا قبضہ جمایا تو محراب خان نے وطن کی دفاع کے لیئے قابض کو للکارا تو اس کے ساتھ کئ ہندو بھی شامل تھے جیسے وطن کی خاطر خان محراب خان کے ساتھ بلوچستان پر قربان ہوگئے اور بلوچ تاریخ میں امر ہوگئے ـ
اس کے علاوہ سن 70 کی دھائ بلوچستان کا ایک اور ہندو بیٹا "جانی داس " نے پاکستان کی قبضہ کے خلاف دیگر بلوچوں کے ساتھ مل کر جام شہید نوش کیا ـ
دور نہ جائیے جب پاکستان نے شہید نواب اکبر بگٹی کے گھر پر 17 مارچ 2005 میں حملے کیا تھا تو اس وقت بھی کئ ہندو بھی اس حملے میں شہید ہوگئے
قابض پاکستان کو اس بات کا افسوس ہے کہ بلوچستان میں موجود دیگر برادری بشمول ہندو برادری بلوچستان کو کیوں اپنا وطن مانتا ہے اسی لیئے پاکستان کی فوج اور اسکی خفیہ ادارے بدنام زمانہ آئ ایس آئ نے ہندوؤں کو بلوچوں کے خلاف کرنے کی ایڈھی چوٹی کا زور لگایا ہے لیکن ہر بار ناکام ہوا ہے اپنے گماشتوں کے ذریعے بلوچستان کے ہندوؤں تاجروں کو اغوا بھی کروایا انہیں نقصان پہنچایا ہے لیکن ہر بار ناکام رہے ہیں ـ پاکستان نے بلوچ جنگ آزادی کو مذہبی رنگ دینے کے لیئے غیر مسلموں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں کئ مدارس کا جال بچھا کر کئ طرح کی کوشش کی ہے کہ کسی طرح بلوچ جنگ آزادی کی تحریک مذہبی ہو لیکن ہر بار کوشش ناکام رہی ہے کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ بلوچ قوم ایک سیکولر قوم ہے وہ ہندو برادری سمیت ہر دین و دھرم کے لوگوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ہر مذہب کے ماننے والوں کو بلوچستان میں مکمل آزادی ہے کہ وہ اپنے اپنے مذہب کے مطابق زندگی جیئیں ـ
یہ بھی پڑھیں

فیچرز