ہفتہ, مئی 18, 2024
ہومخبریںہم حزب الللہ کو درست نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کے حصول سے...

ہم حزب الللہ کو درست نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کے حصول سے محروم کردینگے: بنیامین نیتن یاہو

تل ابیب (ہمگام نیوز ڈیسک ) گزشتہ روز اقتصادی کانفرنس میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ملیشیا درست نشانہ بنانے والے میزائلوں کے لیے نئے ٹھکانے بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے قبل ستمبر میں اسرائیل نے بیروت ایئرپورٹ کے اطراف میزائل فیکٹریوں کا انکشاف کیا تھا۔اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق حزب اللہ کے پاس اس وقت درجنوں گائیڈڈ میزائل موجود ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے مجھے بیروت ایئرپورٹ کے نزدیک واقع زیر زمین ٹھکانوں کے بارے میں اطلاع دی تھی تا کہ میں ان کو منظر عام پر لاؤں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ مذکورہ ٹھکانے اب بند کیئے جا چکے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے خلاف ایسے اقدامات کرے گا جن کی مثال پہلے نہیں ملتی۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے تفصیلات نہیں بتائیں۔بدھ کے روز ایک اقتصادی کانفرنس میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ملیشیا درست نشانہ بنانے والے میزائلوں کے لیے نئے ٹھکانے بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے قبل ستمبر میں اسرائیل نے بیروت ایئرپورٹ کے اطراف میزائل فیکٹریوں کا انکشاف کیا تھا۔اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق حزب اللہ کے پاس اس وقت درجنوں گائیڈڈ میزائل موجود ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے مجھے بیروت ایئرپورٹ کے نزدیک واقع زیر زمین ٹھکانوں کے بارے میں اطلاع دی تھی تا کہ میں ان کو منظر عام پر لاؤں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ مذکورہ ٹھکانے اب بند کیے جا چکے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نے باور کرایا کہ "یہ لوگ نئے ٹھکانے کھولنے کی کوشش میں ہیں مگر ان اقدامات کے ذریعے ہم انہیں درست نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کے حصول سے محروم کر دینگے"۔اسرائیل ایک سے زیادہ مرتبہ یہ دھمکی دے چکا ہے کہ وہ حزب اللہ کو ان میزائلوں کی فیکٹریاں قائم کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دے گا اور اس واسطے کسی بھی وقت حرکت میں آئے گا۔ ادھر لبنانی وزارت خارجہ بیروت ایئرپورٹ کے اطراف ان فیکٹریوں کے وجود کی تردید کر چکی ہے۔ لبنانی وزیر خارجہ چند ماہ قبل اپنے ساتھ متعدد صحافیوں اور مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کو لے کر مذکورہ مقامات پر لے گئے تھے تا کہ اسرائیلی الزامات کو غلط ثابت کر سکیں۔یاد رہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران ایک تصویر پیش کی تھی جس کے بارے میں ان کا دعوی تھا کہ یہ بیروت ایئرپورٹ کے اطراف میں حزب اللہ کے زیر انتظام ہتھیاروں کے تین ڈپوؤں کی تصویر ہے اور ان میں ایک ہزار میزائل موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز