کیچ ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق جبری گمشدگی کے شکار بلوچ افراد کے لواحقین کی طرف سے مسلسل بارش اور شدید سردی کے باوجود تیسرے دن بھی ڈی بلوچ کے مقام پر دھرنا جاری۔ اس حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اب تک انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی پیش رفت نہیں کی گئی۔
ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو بند کیا جائے، لیکن افسوس کہ ریاست اپنی پالیسیوں کو ختم کرنے کی جگہ مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کی بازیابی تک ڈی بلوچ پر دھرنا جاری رہے گا۔
علاوہ ازیں اطلاع کے مطابق گزشتہ شب سامی میں ایم ایٹ سی پیک پر لاپتہ خدا بخش کی عدم بازیابی کے خلاف جاری دھرنا پر رات 4 بجے کریک ڈاو¿ن کرکے حق دو تحریک حق پرست کے سربراہ محمد یعقوب جوسکی اور فضل کریم گرفتار کرلیے گئے۔سی پیک دھرنا گاہ پر ایک ویڈیو پیغام میں عورتوں نے کہا کہ رات 4 بجے ہم پر فورسز نے دھاوا بول خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور یعقوب جوسکی کو تشدد کے بعد گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق محمد یعقوب جوسکی کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔