*خاران میں حالات انتہائی حساس ہیں، عوام سے ہوشیار رہنے کی درخواست ہے۔*

خاران(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ شب خاران شہر میں چار مختلف پولنگ سٹیشنز کے اندر سے بم برآمد ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ہر ایک بم قریب 5 کلو وزنی تھے، جوکہ دھماکے کی صورت میں پورا پولنگ سٹیشن اُڑا سکتے تھے۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز و انتظامیہ دانستہ طور پر اس خبر کو عوام سے چھپا رہے ہیں تاکہ لوگ بغیر کسی خطرے کے ناکام ریاستی سکیورٹی پر اندھے اعتماد کے ساتھ ووٹ ڈالنے آئے۔

خاران کے عوام سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ان 4 بموں کے علاوہ خدا جانے کہاں کہاں اور کتنے بم رکھے ہوئے۔

عوام ان دو کوڑی کے چاپلوس، کرپٹ اور دھوکے باز نمائندوں و اُمیدواروں کیلئے اپنے اور اپنے پیاروں کی زندگی خطرے میں نہ ڈالیں۔ یہ چاپلوس نمائندے اقتدار میں آنے کے بعد آپ ہی کے حق کے فنڈ اور نوکریاں آپ کے منہ سے چھین کر کھالیتے ہیں۔

ایسے کسی چاپلوس کیلئے اپنے کسی بھائی، بیٹے، والد یا ماں بہن کو خطرے میں ڈال کر پولنگ سٹیشن بیجھنا دنیا کی سب سے بڑی بے وقوفی ہے۔ اور وہ بھی ان شہیدوں کے خون سے غداری کرتے ہوئے جو آپ کی نسلوں کی آزادی کیلئے شہید ہوئے۔

آپ جب ایک چاپلوس پیٹ پرست نمائندے کے حق میں ووٹ دینے کیلئے گھر سے نکلوگے تو یہ ضرور سوچنا کہ، دراصل آپ ریاستی ظلم کا شکار ان ہزاروں بلوچ ماوں کے زخمی کلیجوں پر نمک ڈال کر، زندان میں قید ہزاروں بے گناہ معصوم نوجوانوں کے زخموں کو کرید کر، ان ہزاروں شہیدوں کی مقدس قبروں کے اوپر پاوں رکھ رہے ہیں جنہوں نے ہنسی خوشی اپنا آج آپ کے خوشحال کل کیلئے قربان کردیا۔

اس مرتبہ الیکشن کا ماحول حساس ہے۔ پورا علاقہ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی کاروائیوں کا پلے گراونڈ بنا ہوا ہے اور پاکستانی فوج اپنے انٹیلیجنس کے ساتھ بیٹھ کر ناکام تماشائی بنا بیٹھا ہے۔

خاران میں پے در پے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بی ایل اے و دیگر تنظیموں کے ترجمان واضح طور پر عوام سے درخواست کرچکے ہیں کہ تمام پولنگ سٹیشن ان کے نشانے پر ہیں لہذا عوام ان سے دور رہے۔ اب ان وضاحتوں کے باوجود اگر کوئی پولنگ کا حصہ بنتا ہے تو بلاشبہ وہ اپنے نقصان کا ذمہ دار بھی خود ہی ہوگا۔