شنبه, آوریل 27, 2024
Homeآرٹیکلزبا با جان معاف کر یں میں آ پ کی ناکارہ بیٹی...

با با جان معاف کر یں میں آ پ کی ناکارہ بیٹی ہوں:تحریر :ھانی بلوچ

اتوار کو میرے باباجان ہمیشہ مجھ سے وعدہ کرتھے کہ وہ مجھے لیکر ریگل چوک پہ کتابیں خریدینگے ۔میں سویرے جاگی آج اتوار ہے ہم ریگل چوک جائنیگے ۔میں انتظار کرتی رہی اس صبحِ کہ یہ ہمیشہ کی طرح پہلے بیدار ہیں۔میں نے گھر میں کسی کو جاگتے ہوئے نہیں دیکھا کیونکہ اتوار چھٹی کا دن ہوتا ہے ۔اگلے اتوار جب میں انہیں جگانے کیلئے گئی تو میں نے انہیں نہیں پایا ۔یہ ختم نہ ہونیوالے اتوار میں نے فرض کرکے گزارے کہ آپ کسی حراستی اداروں میں ہیں۔ لیکن میں ابھی تک یہ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہوں کہ آپ جاچکے ہیں میں آپکو ہمیشہ یاد کرتی ہوںآپ کچھ ایک میں سے صرف ایک ہی بہت کچھ ہو باباجان میں آ پ کو بری طرح سے یاد کر رہی ہوں۔کہ جیسے آ پ نہیں ہیں اگر آپ نہیں رہے تو دنیا کی تاریخ کا خاتمہ ہے۔باباجان میں آپ کے بغیر نہیں رہ سکتی اب میں جسمانی اور نفسیاتی طور پر ٹوٹ پھوٹ چکی ہوں میں آپ کے بغیر جی نہیں سکتی ۔
باباجان کیا آپ نہیں جانتے آپ فرشتہ ہیں آ پ کے بغیر ایک سا عت بھی کتنا سخت ہے ہمیں آ پکی کس قدر ضرورت ہے ۔ہمارا نگہبان اور ہمارا پشت پناہ آج لا پتہ کردیا گیا ہے۔ ہماری پشت بانی کون کرے گا ۔ ہماری حفا ظت کون کرے گا جب آپکا مہربان اور پر شفقت ہاتھ میرے کند ھوں پر تھے تو میں بھر پور توا نائی محسوس کرتی تھی میری طا قت اب کہاں ہے میری طا قت و قوت کو لا پتہ کردیا گیا ہے۔بابا جان معاف کردیں ۔ آ پ نے ہما رے لئے سب کچھ کیا بطور بہتر ین استاد ، بہتر ین نگران ، بہترین دوست ومددگار اور بہت کچھ۔میں سوچتی ہوں میں بہترین بیٹی نہیں ہوں لیکن آ پ مثالی باپ ہیں ۔لیکن اب جب آ پ کو کچھ ضرورت ہے مگر میں نا امید ہوں میں آپ کیلئے کچھ بھی نہیں کر پارہی ہوں۔بابا جان جب میں چھوٹی تھی اور دمہ ء کے مرض کا شکارہوگئی تھی تو آ پ نے میرے علاج کیلئے بے پناہ اخراجات کئے اب میں صحت مند ہوں لیکن اس قابل نہیں کہ آپکو سلامت بازیاب کرا سکوں ہو سکتا ہے کہ آپ انہتا ئی غیر انسانی اذ یت کا سامنا کر رہے ہیں ، در حقیقت میں نہیں جا نتی کہ آپ کہا ں ہیں جب میں روتی تھی اور آپ موجود ہوتے تھے تو میری آنکھوں سے آنسو پھو نچ لیتے تھے ۔ اب میں رو رہی ہوں بابا جان آپ کہا ں ہے۔
بابا جان آ پ جا نتے ہیں اب میں ہر وقت صرف رونے کی آواز سن رہی ہوں ، امی جان کیسے رورہی ہیں آپ کیلئے ۔ اور آپ کی ما ہکان نے بھی اسکول چھوڑ دی ہے۔ بابا جان ان خا مو ش رستوں میں جب آنکھیں بند کرتی ہوں تو صرف آپ سے بات کرتی ہوں محض دنیا میں صرف آ پ واحدانسان ہیں جو مجھے کبھی دکھ نہیں دینگے۔ اور میں نے کچھ پایا تو وہ آپ کی محبت کے بد ولت وہ آ پ ہی ہیں جب میں کچھ نہ ہونے کے برابر تھی تو آ پ نے مجھے قبول کیا تھا ،آپ اس بھری دنیا میں بہترین باپ ہیں۔میں اپکی بیکار بیٹی ہوں بابا جان میں جانتی ہوں کہ آپ بڑے دل کے مالک ہیں اور آپ فورا ان لوگوں کو بھی معاف کرتے تھے جو لوگ پیٹھ پیچھے آپ کی برایاں کرتے تھے اور ہمیشہ آپ کے بارے میں بری گفتگو کرتے تھے لیکن باباجان آج میں آپ سے معذرت کرتی ہوں کہ میں آپ کیلئے کچھ نہیں کر پا رہی ہوں ۔ میں جانتی ہوں آپ مجھے بھی معا ف کردینگے ۔ میں آپکے بارے میں سوچ رہی ہوں حا لا نکہ درد بھرے اور تکلیف دہ وقت ہے میں آپکی سلامتی کے ساتھ باز یابی کیلئے کچھ بھی کر سکتی ہوں اگر مجھے خو ش قسمت موقع مل جائے جب آپ واپس آجا ئیں تو پھر کبھی بھی آپکو دو بارہ جانے نہیں دو نگی۔میں آپ کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتی میں آپکے بنا تنہا ہوں ۔میں اب بھی آپکی مدد کا انتظار کر رہی ہوں ۔
بابا جان آپ بہتر جانتے ہیں کہ میرے پاس مشورہ کرنے کا کوئی اور راستہ ہے ہی نہیں سوائے اسکے کہ آپ سے بات کروہ لیکن اب کوئی نہیں جو مجھے مشورہ دے یہ سچ ہے باباکہ یہاں ہر کوئی آپکو یاد کر تا ہے اور یادکرنا آسان ہے ۔اور یہ آسان کام وہ ہر دن کرتے ہیں۔مگر میں مجھے تو آ پ یاد آتے ہو اور یہ وہ درد ہے جو کبھی جاتا ہی نہیں ۔کوئی بھی یاد کرنے سے نہیں تھکتا ہاں انتظار کرنے سے سب تھک جاتے ہیں۔ اور مجھے ابھی تک یہ یقین ہی نہیں آرہا کہ آپ یہاں نہیں ہیں ۔کیو نکہ آپ نے مجھے ہر چیز سکھا ئی سوائے اسکے کہ آپ کے بغیر زندہ کیسے رہا جائے ۔بابا جان جب مجھے کھروچ بھی آتی یا معمولی سا سردرد ہوتا تھا تو آپ فکر سے ساری رات میرے لئے جاگتے تھے ۔ خوشی کے لمحات بھی ساتھ آئے مگر اب بہت مشکل ہے آپ کو تلاش کرنا جب میں کسی چیز سے ڈرتی تھی تو مجھے کسی اور کو پکارنے کی کبھی بھی ضرورت نہیں پیش نہیں آئی کیونکہ آپ میرے ساتھ ہوتے تھے مگر اب آپ کیسے ہیں نہ جانے کسں تکلیف میں مگر میں آپکے لئے کچھ بھی نہیں کرسکتی میں آپ کی ناکارہ بیٹی ہوں۔مجھے معاف کردیں۔ آپ ہمیشہ مجھے اپنی بہادر بیٹی کہا مگر میں باکل بھی بہادر نہیں ہوں۔آپ مجھے ہمیشہ بہادر شہزادی کہتے تھے آج میں وہ سب کچھ ہوں جو آپ نے مجھے بنایا بابا جان مجھے معاف کردیں میں آپکی بہادر شہزادی نہ بن سکی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز