متحدہ عرب امارات کے اٹارنی جنرل حمد سیف الشامسی نے کہا ہے کہ اماراتی ریاست اور دیگر کئی خلیجی اور عرب برادر ممالک کے خلاف قطر کی دشمنانہ اور غیر ذمے دارانہ پالیسی کے نتیجے میں قطر کی حکومت کے خلاف ٹھوس فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد امارات کی قومی سلامتی ، اس کے اعلی مفادات اور اماراتی عوام کے مفادات کا تحفظ ہے۔

حمد سیف الشامسی کے مطابق اس ریاست (قطر) کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہمدردی یا میلان.. یا متحدہ عرب امارات کے موقف پر کسی بھی قسم کا اعتراض قابلِ تعزیر جرم شمار ہوگا خواہ یہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہو یا پھر کسی بھی دوسرے زبانی یا تحریری ذریعے سے سامنے آئے۔ الشامسی کا کہنا ہے کہ اس عمل کی سزا 3 سے 15 سال قید اور کم از کم 5 لاکھ درہم جرمانہ ہو گی۔ مذکورہ سزا کا اطلاق انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق جرائم کے انسداد کے تحت ہو گا۔

اس سلسلے میں وفاقی استغاثہ اپنے قومی فریضے کے طور پر مذکورہ قانون کو ان جرائم کے مرتکب افراد پر لاگو کرے گی۔