ایران کے شمال مشرق میں واقع صوبے شمالی خراسان میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ابتدائی طور پر کم از کم دو افراد جاں بحق اور 400 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.7 تھی جب کہ زمین کے اندر گہرائی 11 کلومیٹر رہی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق سیکڑوں افراد ابھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی “مہر” نے بتایا ہے کہ صوبے میں آنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے سے 19 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ایران کے دو شہر مشہد اور بجنورد کے علاوہ ان کے اطراف میں واقع دیہات شامل ہیں۔ ایجنسی کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کا سلسلہ ہفتے کی رات ساڑھے دس بجے شروع ہوا اور وقفے وقفے سے رات گئے ڈھائی بجے تک جاری رہا۔

ایران میں ہنگامی حالات سے نمٹنے والے ادارے کے سربراہ کے مطابق زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی اور درجنوں مکانات اور رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ علاوہ ازیں پانی اور بجلی کے نیٹ ورک بھی شدید طور پر متاثر ہوئے۔

مقامی ذمے داروں نے بتایا کہ 40% گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے جب کہ بجنورد ، مانہ اور سملقان کے علاقوں میں بعض دیہات پوری طرح منہدم ہو گئے۔

زلزلے کے نتیجے میں بجلی ، پانی اور گیس کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہو گیا۔ بے گھر ہونے والے ہزاروں شہریوں نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب خیموں میں گزاری۔ زلزلے کے درجنوں آفٹر شاکس کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں اور پارکوں میں سوئی۔