ہفتہ, مئی 18, 2024
ہومخبریںبی ایس او آزاد لندن زون آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل...

بی ایس او آزاد لندن زون آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل آرگنائزر منعقد

لندن(ہمگام نیوز) بی ایس او آزاد لندن زون آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل آرگنائزر منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او آزاد کے سنٹرل کمیٹی ممبر عادل بلوچ تھے۔ اجلاس میں مرکزی سرکیولر، زونل کارکردگی رپورٹ، تنظیمی امور، سیاسی صورت حال اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیربحث رہے۔بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا قابض ریاست بلوچ قومی تحریک کو ختم کرنے کے لئے مقامی سطح پر طاقت کے استعمال اور مختلف کاؤنٹر پالیسیوں پر عمل پھیرا ہے، جبکہ عالمی سطح پر رائے عامہ کے سامنے بلوچ آزادی کی سیاسی تحریک کو مسخ کرنے کے لئے اپنی کٹھ پتلی میڈیا نمائندوں اور گماشتوں کے ذریعے تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ بلوچ سماج میں تنظیمی سوچ کو پروان چڑھانے والے اداروں کو کمزور کیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ سرداروں و نوابوں نے کئی بار بلوچ قوم کی قسمت کا فیصلہ اپنے ہاتھوں میں لیکر بلوچ عوام کو گمراہ کرتے رہے۔قومی تحریک کے نام پر ہمیشہ معمولی مراعات پر خوش ہو کر بلوچ عوام کو قابض ریاست کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ جبکہ بلوچ عوام میں اداروں کی مضبوطی اور عام بلوچ عوام تک تحریک کو منتقل کرنے کی کوششوں کو ریاست و اس کے کاسہ لیسوں نے ہمیشہ ناکام بنانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ شہید فدا احمد سے لیکر شہید غلام محمد و دیگر ہزاروں شہدا کو ریاست و اس کے مقامی گماشتوں نے اس لئے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی کہ وہ سیاسی اداروں کے مضبوطی کے لئے جدوجہد کررہے تھے۔ایک منصوبے کے تحت ریاست اب بھی مختلف ذرائع کو استعمال کرکے تنظیم و پارٹیوں کو کمزور کرنے کی پالیسیوں میں مصروف ہے۔ ریاستی میڈیا کے نمائندے سوشل میڈیا، الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ذریعے تحریک و تنظیموں کے خلاف بھرپور منفی پروپگنڈہ کررہے ہیں تاکہ بلوچ عوام کو منتشر کر کے تحریک سے دور رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں نوجوان طبقے کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ریاستی عزائم سے باخبر ہو کر بلوچ نوجوان تنظیمی تربیت پر بھرپور توجہ دیں۔ کیوں کہ ایک مضبوط تنظیم ہی قبضہ گیرریاستی مشینری کی تمام پرزوں کو ناکارہ کرسکتی ہے۔اجلاس میں سیاسی صورت حال کے ایجنڈے پر مباحثہ کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان اپنی قیمتی معدنیات اور جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے عالمی طاقتوں کی توجہ کامرکز بنا ہوا ہے۔ چائنا و ایران پاکستانی حکومتوں کی مدد سے بلوچ سرزمین کے وسائل و جغرافیہ کو اپنے تصرف میں لانا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ بلوچستان کو اپنے فوجی مفادات کے لئے استعمال کرکے چائنا اپنے روایتی حریف ممالک کو دھمکانے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں بھی اپنا اثر رسوخ بڑھانا چاہتا ہے۔اس ضمن میں کروڑوں ڈالر کی معاشی سرمایہ کاری کا آڑ لیکر چائنا بھرپور فوجی سرگرمیوں میں بھی مصروف ہے۔ بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک کی کامیابی میں ہی بلوچ شناخت و زمین کی بقاء ہے۔ چائنا، پاکستان، ایران کی قبضہ گیریت کے خلاف ایک منظم پارٹی ہی بلوچ جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز