پنج‌شنبه, می 2, 2024
Homeخبریںترقی کے نام پر بلوچ قوم کا استحصال کیا جارہا ہے: بی...

ترقی کے نام پر بلوچ قوم کا استحصال کیا جارہا ہے: بی ایس ایف

کوئٹہ( ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہاہے کہ بلوچستان بلوچ قوم کا وطن ہے کسی کا مفتوحہ نہیں ترقی کے نام پر بلوچ قوم کا استحصال کیا جارہاہے سی پیک کو بلوچ قوم کی ترقی اور خوشحالی سے منسوب کرنابلوچ قوم کے ساتھ تاریخ کا بدترین جبر ہے سی پیک سے اگر بلوچ قوم کی ترقی وابسطہ ہوتی تو یہ بلوچ قوم کے لئے اتنی جان لیوا نہ ہوتی ترجمان نے کہاکہ سی پیک کے کامیابی کے لئے بلوچ قوم پر جارحیت کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے بلوچ قوم کے خلاف جبر کے نئے ہتکھنڈے استعمال کئے جارہے ہیں جب کہ یہ سب کچھ چینی سامراج کی براہ راست پشت پنائی سے کیا جارہاہے ریاست کے تمام طبقہ چین سے اپنا حصہ اور کمیشن وصولی کے بدلے میں پاکستان و چائنا اقتصادی راہداری کے گن گار ہے ہیں اس میں وہی طبقہ بھی شامل ہے جو کل روس کو کمیونسٹ اور کافر قرار دیکر خطے میں جو انتشار اور بے چینی پھیلائی اس کے زخم ابھی تک تازہ ہے اور آج چین ان کا سب سے بڑا دوست بن چکاہے اور وہ چین کے سامراجی عزائم کا پر تپاک خیر مقدم کرکے ان کا آؤ بھگت کررہے ہیں ان کے لئے چین کمیونسٹ اور لادین نہیں رہا اس سے صاف ظاہر ہے کہ ان کا کوئی نظریہ اور دین ایمان نہیں بلکہ وہ اپنے مفادات کے غلام ہیں وہ اپنے مفادات کے لئے ہمیشہ جھوٹ اور فریب کا سہارا لیتے ہیں گوادر میں ترقی کا ڈھندوڑا کاؤنٹر پالیسی کا حصہ ہے ان پروپیگنڈوں کے زریعہ سادہ لوح بلوچوں کو بہکایا جارہاہے اور ان کے جذبات اور سادہ لوحی سے فائدہ اٹھا یا جارہاہے گوادر کو بلوچ قوم کے لئے تفریح گاہ نہیں بنائی جارہی ہے بلکہ چین اور ان کے ہم نوا ؤں کے عزائم بلوچ عوام کے سامنے ہیں کہ گوادر کے شہریوں کو پانی تک نہیں دیا جارہا گوادر کو بلوچ قوم کے لئے تفریحی گاہ نہیں بنایاجارہاہے بلکہ یہ سب کچھ ریاست کے ساجھے داری میں چین کے معاشی ترقی کے لئے کیا جارہاہے چین جو ایک کمیونسٹ ملک کا دعویدار ہے لیکن وہ آج ماؤزے کے نظریات سے منحرف ہوکر ایک سامراجی روپ کے ساتھ بلوچ سرزمین پر اپنے پنجے گاڑھ کر ریاست کے ساتھ بلوچ قومی وسائل کولوٹ کر بلوچ مرضی و منشا ء اور بلوچ قومی آزادی کے سوال کو نظر اندازکررہاہے جو خطے کے حالات کو مزید گھمبیر کررہاہے ترجمان نے کہاکہ عالمی برداری اپنی مفاد اور فائدہ سے ہٹ کر غیر مشروط پر بلوچ قومی آزادی کی حمایت کریں جو ان کا انسانی اور بین الاقوامی فرض ہے اور بلوچ قومی سوال کو ریاست کے اندرونی مسئلہ کے طور پر دیکھنے کے بجائے عالمی تناظر میں سمجھیں اورحل طلب بلوچ قومی مسئلہ کے حوالہ سے پیش رفت کا آغاز کریں ترجمان نے کہاکہ انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے حوالہ سے بلوچ قوم ایک اعصاب شکن دور سے گزرنے کے باوجود آزادی کا جائز اور اصولی مطالبہ کے حوالہ سے اپنی اخلاقی نظریاتی اور نفسیاتی برتری کو ثابت کرچکاہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز