شنبه, می 4, 2024
Homeخبریںثناءاللہ، نواز عطا و دوسروں کی عدم بازیابی کے خلاف جلد ہی...

ثناءاللہ، نواز عطا و دوسروں کی عدم بازیابی کے خلاف جلد ہی سخت اقدامات کا اعلان کریں گے۔ بی این ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ 28 اکتوبر کو کراچی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن (بی ایچ آر او) کے انفارمیشن سیکریٹری نواز عطا سمیت کمسن بچوں و طلباء اور 30 اکتوبر کو کوئٹہ سے ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی اہلیہ اور دوسرے خواتین کے اغوا کے خلاف پہیہ جام ہڑتال کو آج بیس دن ہوگئے ہیں مگر ریاستی اداروں کی بے حسی کی وجہ سے عام لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔ اسی لئے ہم کچھ دن وقفے کے بعد نئے شیڈول کا اعلان کریں گے۔ گوکہ 15 اور16 نومبر کی درمیانی شب بی ایس او آزاد کے سیکریٹری جنرل ثناء اللہ بلوچ کو تین ساتھیوں سمیت اغوا کیا گیا ہے، مگر ہم عوامی مشکلات کو مدنظر رکھ کر یہ وقفہ لے رہے ہیں۔ ان دنوں اگر اغوا شدہ طلباء و کمسن بچے بازیاب نہیں ہوئے تو پہیہ جام سمیت دوسرے مزید سخت طریقے اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔ بلوچستان کو عوام کومعلوم ہونا چاہئے کہ بیس دنوں میں ریاست نے جس بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے وہ ان لوگوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے بھی کافی ہونی چاہیے جو پاکستان میں وہ کر بلوچ قوم کی بقا و خوشحالی کا سوچ رہے ہیں۔ پاکستان میں رہتے ہوئے بلوچ شناخت کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔ مختلف منصوبوں کے تحت لاکھوں افراد کی آباد کاری کا منصبوبہ تیار کیا گیا تاکہ بلوچ قوم کو اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل ہوکر ہمیشہ کیلئے ختم کیاجا سکے۔ اس کے خلاف ہماری جد و جہد جاری رہے گی۔
ترجمان نے کہا کہ ثنا ء اللہ بلوچ، نواز عطا بلوچ ، کمسن بچوں اور نوعمر طلباء کی عدم بازیابی کے خلاف ہم جلد ہی سخت اقدامات اُٹھائیں گے۔ عوام، ٹرانسپورٹرز، انجمن تاجران، سرکاری افسران سمیت تمام مکتبہ فکر کے لوگ یہ ذہن نشین کرلیں کہ ہم اپنے بلوچ قومی فرزندوں کی رہائی کیلئے جو قدم بھی اُٹھائیں گے وہ ہمارا حق ہے اور سب کو مطلع کرنا ہمارا فرض ہے۔ امید ہے ان مظالم کے خلاف تمام ذی شعور اشخاص ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز