دوشنبه, می 6, 2024
Homeخبریںقلات کے کئی علاقے فوجی محاصرے میں ہیں۔ بی ایس او آزاد

قلات کے کئی علاقے فوجی محاصرے میں ہیں۔ بی ایس او آزاد

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری فوجی کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض ریاست بلوچ قوم کے خلاف بلا تفریق کاروائیوں کے دوران جنگی جرائم کا مرتکب ہوررہی ہے۔پچھلے ایک ہفتے سے جاری قلات کے علاقوں جوہان،نرمک اور ناگاؤ و اس کے ملحقہ علاقے فوجی محاصرے میں ہیں۔مذکورہ علاقوں کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کرنے کے ساتھ علاقے میں مواصلاتی نظام جام کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کی6تاریخ کو بھی انہی علاقوں سے درجنوں نہتے بلوچ فرزندان کو شہید کرکے فورسز نے انہیں مذاحمت کار قرار دینے کا جھوٹا دعویٰ کیا۔ فورسز کی دعوے کے برعکس کاروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 30سے زائد نہتے بلوچ تھے۔ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ فورسز کی کاروائیوں کے دوران ہلاک و زخمی اور اغواء ہونے والے بیشتر لوگ نہتے خواتین و بزرگ ہیں۔ کیوں کہ فورسز فضائی و زمینی کاروائیوں کے دوران آبادیوں کو بلاتفریق نشانہ بنا رہے ہیں۔ بلوچستان میں بے لگام ریاستی فورسز عام آبادیوں میں یلغار و جنگی جرائم کی پردہ پوشی کرنے کے لئے لاپتہ بلوچ فرزندان و نہتے عوام کو قتل کرکے مقابلے میں مارنے کا جھوٹے دعوی کررہی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی زرائع کے مطابق پچھلے چار مہینوں میں بلوچستان میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں 300سے زائد عسکریت پسند ہلاک کئے جاچکے ہیں، مگر یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ فورسز کاروائیوں کے دوران نہتے بلوچوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ لاپتہ اسیران کی لاشیں پھینک رہے ہیں۔ قلات میں حالیہ آپریشن کے دوران30سے زائد خانہ بدوشوں کی ہلاکت اور آواران میں بی ایس او آزاد کے کارکن ماجد بلوچ اور عادل بلوچ کی لاشیں پھینکنے کی کاروائیاں اس کی تازہ مثالیں ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ قابض ریاست نے بلوچستان میں بیرونی سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے اسکی راہ میں حائل بلوچ قومی تحریک کو ختم کرنے کا فیصلہ کرچکا ہے۔ اس فیصلے کو تکمیل تک پہنچانے کے لئے فورسز بلوچستان بھر میں ریاستی طاقت کو نہتے بلوچوں کے خلاف استعمال کررہی ہے۔بی ایس او آزاد نے عالمی میڈیا و انسانی حقوق کی عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں اپنے نمائندے بھیج کر ریاستی جرائم و انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے واضح کردیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام مہذب ممالک کی اخلاقی زمہ داری ہے کہ وہ بلوچ مسئلے کے پرامن حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں

یہ بھی پڑھیں

فیچرز