شنبه, می 4, 2024
Homeخبریںمشکے میں فوجی آپریشن کی مذمت کرتے ہیں۔ بلوچ نیشنل موومنٹ

مشکے میں فوجی آپریشن کی مذمت کرتے ہیں۔ بلوچ نیشنل موومنٹ

کوئٹہ (ہمگام نیوز )بلوچ نیشنل موﺅمنٹ کے مرکزی ترجمان نے مشکے میں فورسز کی آبادیوں پر حملے اور بلوچ فرزندوں کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز رفورسز نے مشکے کے علاقے جیبری میں عام آبادی پر حملہ کر کے دو فرزندوں کو ہلاک کیا،تاحال تمام علاقہ فورسز کے گھیرے میں ہے اور دیگر معلومات تک رسائی ممکن نہیں ہو پا رہی ہے ۔ فورسز نے گھروں کو جلانے کے بعد دو نوجوانوں کو شہید کےا اور خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا،کئی بلوچ فرزندان کو اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔شہید ہونے والوں میں ایک کا نام بندوُ ہے۔ آج بھی فورسز نے مشکے کے علاقے گھورکائی سے کہی فرزندوں اغوا کےا ہے، مرکزی ترجمان نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی نوازچند افراد ذاتی مراعات کی خاطر بلوچ فرزندوں کو بے دردی سے نشانہ بنا رہے ہیں ایسے عناصر قومی احتساب اور تاریخ کے کرب سے نہیں بچ پائیں گے۔بعض تنظیمیں عارضی مفادات کیلئے بلوچ قوم کا خون بہا رہے ہیں ، جوتمام ایجنسیوں کے پیرول پر بلوچ نسل کشی میں برابر شریک اور تاریخ کا جوابدہ ہے ۔ترجمان نے کہا کہ یہی جماعتیں یج و ان کی ڈیٹھ اسکواڈ کے ساتھ مل کر مختلف علاقوں میں آپریشن میں تیزی لاکر بلوچ کیلئے سرزمین تنگ کیا جا رہا ہے۔ زلزلہ زدہ مشکے و آواران میں زلزلہ ریلیف کے نام پر جماعتوں کو ریلیف کی ذمہ داری دینے کے بعد ان کو فروغ دیکر دہشت گردی اور فرقہ واریت کی راہ ہموار کی جا رہی ہے ۔ جس کی واضح مثال گزشتہ سال ذکرخانہ پر حملہ میں سات ذکریوں کی شہادت ہے۔ اس کے علاوہ فورسزکی سر پرستی میں آواران ، جھاو میں جہادیوں کے کیمپ قائم کئے گئے ہیں جن کا مقصد بلوچ جہد کو کاونٹر کرنا اور مذہبی شدت پسندی پھیلانا ہے۔ جو خطے کی امن کیلئے خطرے کی ایک اور گھنٹی ہے۔مذہبی شدت پسندی کے خلاف جنگ میں مصروف قوتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بلوچستان میں ان محرکات کا نوٹس لیکر بلوچ نسل کشی کی تدارک کے ساتھ ساتھ خطے و دنیا کا امن تہہ و بالا کرنے والی بلوچ آزادی کا ساتھ دیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز