اتوار, مئی 19, 2024
ہومخبریںنام نہاد اقتصادی راہداری بلوچ شناخت کے بیخ کنی کا منصوبہ ہے۔...

نام نہاد اقتصادی راہداری بلوچ شناخت کے بیخ کنی کا منصوبہ ہے۔ بی ایس ایف

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں کہاہے کہ بلوچ قوم کی جائز اور آزادی کے اصولی موقف کو کچلنے کے لئے ریاست بلوچ قومی جہد کے خلاف بیرونی مداخلت کا پروپیگنڈہ کرکے عالمی رائے عامہ کو یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ یہان آزادی کی کوئی جدوجہد نہیں اور اس پروپیگنڈہ مین ریاستی دھارے میں سیاست کرنے والے وہ جماعتیں بھی شامل ہے جو ریاستی تسلط کو جواز دینے کے لئے قومی آزادی کے جدوجہد کو صوبائی برابری اور شہری حقوق کے سیاست سے آلودہ کرکے اپنے آپ کو بلوچ قوم کا نمائندہ اور ترجمان ظاہر کررہے ہیں جن کی نمائندگی کا دعوی گزشتہ ریاستی انتخابات میں3فیصد سے بھی کم ووٹ کاسٹ نے بے نقاب کردیاہے بلکہ اس کے بعد بھی بلوچ عوام سلسلہ وار ریاستی انتخابات کے مختلف مرحلوں سے لاتعلق رہے ہیں جس سے آزادی کے جدوجہد کے حق مین ان کا مینڈنٹ سامنے آتاہے کہ بلوچ عوام آزادی کے سوا کسی بھی قسم کی سیاست کو اپنی منزل کے حصول کا مرکز نہیں سمجھتے ترجمان نے کہاکہ سی پیک منصوبہ کی تکمیل کیلئے بلوچ نسل کشی مین شدت لائی جارہی ہے تمپ قلات اور بلوچستان کے مختلف علاقوں مین جارحانہ کاروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا گیاہے تاکہ چین کو باور کروایا جائے کہ بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کا خاتمہ کیا گیاہے ریاست اپنی تمام تر طاقت بلوچ جہد آزادی کو کچلنے کے لئے استعمال کرتے ہوئے بلوچ قومی موقف کو زک پہنچانے کے لئے بیرونی مداخلت کا ڈھونگ رچاکر عالمی رائے عامہ کے سامنے اپنی غیر قانونی تسلط کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے لیکن بلوچ قومی آزادی ایک حقیقت ہے اسے مختلف قسم کے پروپیگنڈون سے جھٹلا یا نہیں جاسکتا اور نہ ہی انسانی المیون کو جنم دیکر زمینی حقائق کو مسخ کیا جاسکتا ہے ترجمان نے کہاکہ پاکستان وچین اقتصادی راہداری کو بلوچ قوم کی ترقی و خوشحالی سے تعبیر کرکے بلوچ عوام کوسبز باغ دکھاجارہاہے اس منصوبہ کا بلوچ قوم کے مستقبل سازی سے کوئی تعلق نہیں یہ بلوچ قومی مفادات اور بلوچ شناخت کے بیخ کنی کا منصوبہ ہے جس کا ابتداء بلوچوں کے لاشوں اور بلوچ آبادی کے انخلاء سے شروع کیا گیا ہو اس سے بلوچ قوم کو کیا فائدہ ہوگا اس کا اندازہ بلوچ نسل کشی میں تیزی سے لگا یا جاسکتا ہے کہ اس مین کس کی مفادات اور کس کی ترقی کی شامل ہے یہ کیسی ترقی ہے جو ہمیں دھمکی تشدد اور لاشوں کی صورت میں دی جارہی ہے دنیا مین ایسی ترقی شاید ہی کسی کو دیا گیا ہوجس کے لئے انسانی خون کا بہانا لازمی ہوترجمان نے کہاکہ اس وقت بلوچ قوم کا سب سے بڑا مسئلہ آزادی ہے بلوچ قوم کے سامنے دوسرے چیزون کی حیثیت ثانوی ہے اور جسے اولیت حاصل ہے وہ آزادی ہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز