ہفتہ, مئی 18, 2024
ہومخبریںواہگہ بارڈر کھولا جائے، ورنہ پاکستانی ٹرکوں کا راستہ بند کردیں گے۔...

واہگہ بارڈر کھولا جائے، ورنہ پاکستانی ٹرکوں کا راستہ بند کردیں گے۔ افغان صدر

نیو دہلی(ہمگام نیوز) افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان کی برآمداد کے لیے پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر نہ کھولے جانے پر پاکستان کے برآمداد کے خلاف اقدمات اٹھانے کا عندیہ دے دیا ہے۔

ہندوستانی اخبار دی ہندو کو انٹرویو دیتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کی جانب سے افغان ٹرکوں کو پاکستان سے ہندوستان جانے سے روکے جانے پر کہا کہ ’ہم وسطی ایشیا کے لئے پاکستانی ٹرکوں کے راستوں کو بند کردیں گے‘۔

افغان صدر اشرف غنی ان دنوں ہندوستان میں اپنے پہلے سرکاری دورے پر ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کا یہ عمل ’برابری و خود مختاری‘ پر سوالیہ نشان ہے اور پاکستان کو 2011ء میں ہونے والے پاک افغان ٹرانزٹ اینڈ ٹریڈ معاہدے پر عملدرآمد کرنا ہوگا، جس کے تحت دونوں ممالک تجارت کے لیے ایک دوسرے کے زمینی راستے استعمال کرسکتے ہیں۔

دی ہندو کے مطابق ہندوستان سامان لے جانے والے افغانستان کے ٹرکوں کو پاکستان ہندوستانی سرحد کے قریب موجود آخری چیک پوسٹ واہگہ تک جانے کی اجازت دیتا ہے، تاہم ان ٹرکوں کو واہگہ سے ایک کلو میٹر دور اٹاری چیک پوسٹ تک جانے کی اجازت نہیں ہے۔

گزشتہ روز ہندوستان کے وزیراعظم نریندرا مودی نے کہا تھا کہ ہندوستان افغانستان سے تجارتی معاہدوں کا خواہشمند ہے جس کی باعث شاید ہندوستان اے پی ٹی ٹی اے کا حصہ بن جائے گا۔

افغان صدر نے بدھ کے روز کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کیں، جس کے دوران انہیں زمینی راستے سے ہونی والی تجارت کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

اشرف غنی نے داعش کو خطے کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ داعش کا خطرہ ریاست کا تختہ الٹنے کی کوششوں میں مصروف طالبان سے مختلف ہے۔

انہوں نے داعش کے خطرے کے حوالے سے کہا کہ اس بار قیمت اسٹیٹ کی صورت میں نہیں بلکہ تباہی کی صورت میں ادا کرنی پڑے گی۔

افغان صدر نے کہا کہ ان کے ریاست کو میدان جنگ بنایا جا رہا ہے اور ہمارے لوگ تماشہ دکھانے کے لیے بے دردی سے مارے جا رہے ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی نے لشکر طیبہ اور تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے افغانستان میں دراندازی کے خطرے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اب ’ڈرائیور تبدیل ہوگئے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز