اتوار, مئی 19, 2024
ہومخبریںپاکستان موت کا کنواں ہے: ڈاکٹر عظمیٰ

پاکستان موت کا کنواں ہے: ڈاکٹر عظمیٰ

دہلی (ہمگام نیوز)انڈین شہری عظمیٰ نے پاکستان کے علاقے بونیر سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی شخص سے شادی کی تھی۔
ڈاکٹر عظمیٰ کا کہنا ہے کہ ملیشیا میں ان کی ملاقات طاہر نامی ایک پاکستانی شہری سے ہوئی تھی اور وہ پاکستان گھومنے آئی تھیں۔ لیکن طاہر انہیں بونیر لے گئے تھے جہاں انہوں نے مبینہ طور پر زبردستی ان سے نکاح نامے پر دستخط کروائے تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عظمیٰ نے اپنے بیان میں انڈیا واپس لوٹنے پر اپنے احساسات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان جانا بہت آسان ہے، ویزا آسانی سے مل جاتا ہے، لیکن وہاں سے بچ کر آنا بہت مشکل۔ پاکستان موت کا کنواں ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ’انڈیا میں خاص طور پر مسلمانوں میں یہ تاثر ہے کہ پاکستان بہت اچھا ہے لیکن میں وہاں جو دیکھ کر آئی ہوں، ہر گھر میں دو دو تین تین بیویاں ہیں، عورتوں کے ساتھ جس طرح کا سلوک ہوتا ہے۔۔۔ ہمارا انڈیا جیسا بھی ہے، اچھا ہے۔ یہاں ہمیں ہر آزادی حاصل ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بونیر میں جس جگہ وہ تھیں وہاں ان جیسی اور بہت سی لڑکیاں تھیں۔
انہوں نے کہا 'وہ سب انڈین شہری نہیں تھیں، ان میں کچھ فلپائن اور ملیشیا سے بھی ہو سکتی ہیں۔ مگر وہاں مجھ جیسی اور بہت لڑکیاں تھیں جن کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اگر میں کچھ اور دن وہاں رہ جاتی تو وہ یا تو مجھے مار دیتے یا مجھے آگے بیچ دیتے یا پھر کسی آپریشن میں میرا استعمال کرتے۔'
انہوں نے انڈین وزیر خارجہ سشما سوراج اور اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان مشکل دنوں میں سشما سوراج فون پر ان سے مسلسل رابطہ میں رہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز