جمعه, آوریل 26, 2024
Homeخبریںنئے میڈیکل کالجز کے حوالے مشترکہ تحریک چلائی جائے گی۔بی ایس اے...

نئے میڈیکل کالجز کے حوالے مشترکہ تحریک چلائی جائے گی۔بی ایس اے سی

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا مرکزی اجلاس چیئرمین رشید کریم بلوچ کی سربرائی میں کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں خضدار تربت اور لورالائی میڈیکل کالجز کی فعالیت پر جاری تحریک کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں مختلف فیصلے لیئے گئے جس میں میڈیا سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو میڈیا کو روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرے گی۔ اجلاس میں ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو بلوچستان کی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرکے انہیں میڈیکل کالجز کی غیر فعالیت اور بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے نئے سیشن کے کلاسز کا آغاز نہ ہونے پر طالب علموں کے تشویش سے آگاہ کیا جائے گا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسٹوڈنٹس کے والدین پر ایک کمیٹی تشکیل دے کر انہیں بھی تحریک کا حصہ بنایا جائے گا اجلاس میں ڈاکٹر تنظیموں سے رابطہ کرکے مشترکہ تحریک چلائی جائے گی اجلاس میں پمفلٹ جاری کرکے عوام کو ان مسائل سے آگاہ کیا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان کے ہر ضلع میں اور باقی صوبوں کے دارلحکومتوں میں احتجاج اور مظاہرے کیئے جائیں گے دیگر طلباء تنظیموں سے مل کر ان کو بھی تحریک میں شامل کیا جائے گا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک کی کامیابی اور کالجز کی فعالی پر ہر فورم پر آواز اٹھایا جائے گا۔ نیز کوئٹہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین رشید کریم بلوچ کی پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن بلوچستان کے ڈاکٹر کمالان گچکی ، بلوچ ڈاکٹرز فورم کے سربراہ ڈاکٹر ارشاد بلوچ ، ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر حفیظ مندوخیل سے مشترکہ ملاقات کیا ملاقات میں میڈیکل کالجز کی فعالی پر چلنے والے تحریک پر مشاورت کی گئی اجلاس میں تربت خضدار اور لورالائی میڈیکل کالجز فعالیت پر سست روئی کی مذمت کی گئی ملاقات میں مشترکہ تحریک چلانے پر غور کیا گیا۔ رشید کریم بلوچ نے بتایا کہ حکومت پچھلے آٹھ سال سے ان اداروں کو فعال کرنے کے وعدے کررہی لیکن ان کو اب تک فعال نہیں کیا گیا حکومت کی سنجیدگی اس بات سے واضح ہوتی ہے کہ بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے نئے سیشن کی کلاسز اس سال مارچ میں شروع ہونی تھیں ۔لیکن دو مہینے گزرنے کے باوجود اب تک ان کلاسز کا آغاز نہیں ہوسکا ہے پچھلے چار سال سے ہم ہر سال احتجاج اور بھوک ہرتال سے حکومت کو ان اہم مسائل پر توجہ دلانے کی کوشش کرتے ہیں اور کلاسز کا آغاز کرواتے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ محکمہ صحت طب کے شعبے کی تعلیم کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہا ہے اس مسئلے سے متعلق طالب علم پچھلے دو ہفتے سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بھوک ہرتالی کیمپ میں بیٹھے ہیں لیکن اب تک جس انداز میں مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چائیے تھا لیکن اب تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی اگر حکومت نے مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو اس احتجاج کو ہم بلوچستان کے ہر ضلعے میں وسعت دینگے اور ملک بھر میں تحریک چلائیں گے۔ تمام ڈاکٹرز تنظیموں نے احتجاجی تحریک کی بھر حمایت کا یقین دلایا۔اس کے علاوہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے لگائے جانے والی بھوک ہڑتالی کمیپ کو 16 دن مکمل مختلف سماجی اور سیاسی شخصیات نے کیمپ کا دورہ کر کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز