ہفتہ, مئی 18, 2024
ہومخبریںاسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں: بی...

اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں: بی ایس ایف

کوئٹہ( ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ کے سربراہ اور بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی سیکریٹری جنرل میر قادر بلوچ نے اپنے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہاہے کہ ا قوام امتحدہ میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے اور اسرائیل کے خلاف فیصلہ تاریخی اقدام ہے جس کی خیر مقدم کرتے ہیں یہ ایک مستحسن عمل ہے کہ اقوام متحدہ دنیا میں قبضہ گیریت کے خلاف اپنی آنکھیں کھول کر اپنی فرض اور زمہ داریوں کو سمجھ چکاہے اسرائیل کے خلاف جن ممالک نے یہ قررداد پیش کی ہے ان ممالک کا شکر گزار ہیں کہ جنہوں اسرائیل کے خلاف آواز بلند کرکے دنیا کے دیگر مقبوضہ اقوام کے لئے امید کی کرن پیدا کی ہے انہوں نے کہاکہ یہ عمل دنیا کے تمام توسیع پسند اور قبضہ گیر ممالک کے قبضہ گیریت میں آخری کیل ٹوکنے کی مترادف ہے تمام قبضہ گیر ممالک کو علم ہونا چاہیے کہ تبدیلی کا یہ لہر انہیں بھی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور اس طرح کا قرارداد ان کے خلاف بھی میدان میں آسکتاہے کیونکہ دنیا میں صرف فلسطین مقبوضہ نہیں بلکہ دنیا کے کئی اقوام ہے جو نوآبادیاتی قبضہ کا شکار ہے جہان قابض قوتین ان کی شناخت اورتاریخ کو مسخ کر کے ان کی جغرافیہ پر اپنی حق جتارہے ہیں ان کی قومی وسائل کو لوٹ کر اپنی معاشی ایندھن کو چلارہے ہیں قبضہ گیر اپنی نوآبادیاتی پالیسیوں کے تحت کئی ممالک کی تاریخی اور فطری حیثیت کو مٹانے اور انہیں اپنی کالونی بنانے کی مکمل کوشش کررہے ہیں تاہم مقبوضہ اقوام اپنی آزادیوں کے لئے نوآبادیاتی طاقتوں کے خلاف پنجہ آزمائی کررہے ہیں اور اقوام متحدہ سمیت دنیا کے آزادی دوست قوتوں کے سامنے اپنی آزادیوں کی تاریخی مقدمہ رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی توجہ بھی مبذول کرارہے ہیں کیونکہ اقوام متحدہ کے قیام کا مقصد بھی یہی ہے کہ دنیا میں جہاں بھی اقوام کے درمیان تنازعہ ہو ان کو حل کرنے کے لئے اپنی زمہ داریوں کو بروئے کار لائیں ۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل اپنی مذہبی یہودی ریاست کے بجائے دنیا مین ایک جمہوری ریاست کے طور پر رہنا چائے تو یہ ان کے حق میں بہترہوگا اگر وہ اپنے مسیحائی کردار اداکرنے کے بجائے اس طرح کی ہٹ دھرمی دکھائی اور اور اپنے آپ کو عالمی تھانیدار سمجھتا رہا تو ان کے لئے مشکلات بڑھیں گے انہوں نے کہاکہ روان سال ستمبر میں امریکی صدر اوبامہ کا اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں تقریر تاریخی ہے جس میں انہوں نے کہاتھا کہ اسرائیل فلسطین میں اپنی قبضہ دیر تک برقرار نہیں رکھ سکتے اور دنیا کے دیگر قبضہ گیر ممالک اپنی قبضہ تادیر قائم نہیں رکھ سکتے انہوں نے کہاکہ انسا ن دوست عالمی برادری قبضہ گیریت دہشت گردی انسانی حقوق کی بدتریں خلاف ورزیوں پر شدید برہم ہے اور ان کے خاتمہ کے لئے اقوام متحدہ کے حالیہ کردار ظلم اور جارحیت کے خلاف اس کی شروعات ہیں جبکہ اقوام متحدہ اپنی زمہ داریوں کو وسیع کریں اور دنیا میں جہان بھی ظلم ہورہاہے بمبارمنٹ ہورہی ہے سول آبادیوں کو نشانہ بنائی جارہی ہے قوموں کی آزاد ی سلب کی جارہی ہو ان کا نوٹس لیں اور مظلوم قوموں کا ساتھ دیں اور ان کا پائیدار حل نکالیں انہوں نے کہاکہ مشرق وسطی اور سنٹرل ایشیا میں پائیدار امن اور خطے میں استحکام پیدا کرنے کے لئے متحدہ بلوچستان فلسطین کردستان تبت چیچنیا اور جموں کشمیر کی آزادی ضروری ہے جب تک ان ممالک کی آزادی کا مسئلہ حل نہیں ہوتا توعالمی امن ایجنڈے اور ہلاکت گریز عالمی سیاست کا خواب پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز