شنبه, می 4, 2024
Homeخبریںامریکہ کا روس پر نئی تعزیرات عائد کرنے کی تیاری

امریکہ کا روس پر نئی تعزیرات عائد کرنے کی تیاری

واشنگٹن( ہمگام نیوز)

انتظامی حکم کے تحت ان افراد کے خلاف تعزیرات عائد کی جا سکتی ہیں جو خاص طور پر قومی سلامتی اور بنیادی ڈھانچے یا امریکی معیشت کے لیے خطرہ ہوں۔

اوباما انتظامیہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں روس کی طرف سے کی جانے والی مبینہ مداخلت اور ’ہینکنگ‘ کے رد عمل میں روس کے خلاف نئی تعزیرات عائد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

امریکہ کے موقر اخبار واشنگٹن پوسٹ میں بدھ کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس اس بارے میں غور کر رہا ہے کہ اس حکم نامے کو استعمال کر کے کتنی جلدی روس کو سزا دی جا سکتی ہے، جس پر صدر اوباما نے گزشتہ سال دستخط کیے تھے۔

اس انتظامی حکم کے تحت صدر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ بیرون ملک سے کام کرنے والے ان ہیکروں کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کر سکتے ہیں جو امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پہنچ سے باہر ہیں۔

اس انتظامی حکم کے تحت ان افراد کے خلاف تعزیرات عائد کی جا سکتی ہیں جو خاص طور پر قومی سلامتی اور بنیادی ڈھانچے یا امریکی معیشت کے لیے خطرہ ہوں۔

اس کے تحت حکومت کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ ان لوگوں کے امریکی بینکوں یا دیگر مالیاتی اداروں میں رکھے جانے والے اثاثوں کو منجمد کر سکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ امریکی شہریوں پر ان لوگوں سے لین دین پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے اور حکومت ان افراد پر ویزے کی پابندی بھی عائد کر سکتی ہے۔

تاہم واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جس طرح اس حکم کو قلم بند کیا گیا ہے، انتظامیہ اسے اس طرح استعمال نہیں کر سکتی ہے کیونکہ اس میں انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کے لیے سائیبر حملوں کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس اس انتظامی حکم کو روس کے خلاف استعمال کرنے کے لیے طریقہ کار پر کام کر رہی ہے اس کے لیے یا تو انتخابی نظام کو ملک کا اہم ڈھانچہ قرار دیا جا سکتا ہے یا کسی نئے خطرے کو شامل کرنے کے لیے اس حکم نامے میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوباما انتظامیہ صدر اوباما کے عہدہ صدارت چھوڑنے سے پہلے ان تعزیرات کو عائد کرنا چاہتی ہے۔

دوسری طرف روس کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے امکان کی مذمت کی ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ “صاف بات یہ ہے کہ ہم پہلے ہی امریکی حکومت کے اعلیٰ حلقوں کی طرف سے روسی ہیکروں سے متعلق جھوٹ سے عاجز آ چکے ہیں۔”

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “اوباما انتظامیہ نے غلط اطلاعات پھیلانے ( کی مہم) چھ ماہ پہلے شروع کی تھی تاکہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں ان کے صدارتی امیدوار کو فائدہ ہو اور جب یہ مقصد حاصل نہیں ہوا تو اب وہ اپنی ناکامی کے لیے کوئی جواز ڈھونڈ رہی ہے اور اس وجہ سے روس امریکہ تعلقات کو بڑا دھچکا لگا ہے۔”

اگر یہ تعزیرات کامیابی کے ساتھ عائد کر بھی دی جاتی ہیں تو بھی یہ واضح نہیں ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 جنوری کو منصب صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد کیا ان کی انتظامیہ ان کو برقرار رکھے گی یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز