جمعه, می 3, 2024
Homeخبریںبلوچستان کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن جاری ہیں۔بی ایس او آزاد

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن جاری ہیں۔بی ایس او آزاد

کوئٹہ ( ہمگام نیوز)بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری فورسز کی آپریشن اور درجنوں نہتے بلوچ فرزندان کو اغواء کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی فورسز پہلے سے جاری بلوچ نسل کشی میں روزانہ وسعت لارہی ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز مند میں بلوچ رہنماء شہید غلام محمد بلوچ کے گھر سمیت تمپ بالیچہ،پروم،بالگتر ،بولان سمیت مختلف علاقوں کا محاصرہ کرکے فورسز نے چادر و چاردیواری کی پامالی کرتے ہوئے گھروں میں موجود قیمتی سامان لوٹ کر حسبِ سابق گھروں کو نظر آتش کرکے متعدد بلوچ فرزندان کو غواء کرکے لے گئے جو کہ تاحال فورسز کی تحویل میں ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کے بارکھان کے مختلف علاقوں رکھنی،باگوا،دوسرکہ سمیت پورے علاقے میں گذشتہ تین روز سے فورسز کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے جبکہ علاقے میں متعدد فوجی چوکیاں قائم کرکے پورے علاقے میں خوف حراس پھیل چکا ہے جبکہ فورسز کی مزید دستوں کی آمد سے علاقے میں بڑی فوجی آپریشن کا خدشہ ہے ریاستی فورسز بلوچ عوام کی معاشی قتل عام کرنے کیلئے ان کے گھروں کو قیمتی سامان سمیت نظرآتش کررہی اور بلوچ سوسائٹی میں خوف و حراس کا ماحول پیدا کرنے کیلئے نہتے بلوچ فرزندان کو اغواء کرکے لاپتہ کیا جارہا ہے تاکہ بلوچ قوم پرستی کے جزبے کو طاقت کے استعمال کے ساتھ زائل کرکے بلوچ ساحل و سائل کو آسانی سے لیجاکر یہاں چین سمیت دوسری سرمایہ دار کمپنیوں کی سارمایہ کاری کو محفوظ کیا سکے ترجمان نے کہا کہ ریاست و اس کی فورسز خود کو کسی جنگی اخلاقیات و قوانین سے بالاتر سمجھ کر بلوچ خواتین کو بھی اپنی وحشیانہ طاقت کا نشانہ بنا کر اغواء کرکے انہیں لاپتہ کررہی ہے تاکہ یہاں جاری جدوجہد سے بلوچ خواتین کی وابستگی کو ختم کیا جاسکے ۔ رواں سال جولائی میں آواران آپریشن کے دوران بلوچ خواتین کا اغواء اور گذشتہ دنوں بولان آپریشن میں درجنوں بلوچ خواتین کی اغواء اس سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ترجمان نے کہا جنگی قوانین کے خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والے اداروں کی یہ فوری ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستان میں بلوچ عوام و بلوچ سیاسی کارکنان کی ماورائے آئین و قانون جبری گمشدگی و قتل عام میں ملوث ریاستی فورسز کے خلاف عالمی قوانین کے مطابق کاروائی کریں کیونکہ متعلقہ اداروں کی خاموشی بلوچ نسل کشی میں شدت لانے کا سبب بن رہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز