جمعه, می 3, 2024
Homeخبریںبلوچ رہنماؤں کو پریشر گروپ قرار دینا بی این ایم کی جہالت...

بلوچ رہنماؤں کو پریشر گروپ قرار دینا بی این ایم کی جہالت کی عکاسی کرتا ہے ۔ حمدان بلوچ

کوئٹہ (ہگام نیوز)بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجمان حمدان بلوچ نے خلیل بلوچ کے حالیہ جاری کر دہ بیان پر بی این ایم کے چیئر مین خلیل بلوچ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس او کو کاغذی تنظیم قرار دینے سے پہلے موصوف موجودہ بی این ایم کا بغور جائزہ لیں بلوچستان صرف مشکے یا آواوران تک محدود نہیں بلکہ بلوچ سرزمین بہت وسیع ہے صرف مشکے اور آواران میں جلسہ جلوس کر کے خود کوقومی جماعت قرار دینا احمقانہ فعل ہے۔ بی آر ایس او اپنے وجود سے لیکر موجودہ وقت تک اپنے موقف پر قائم ہے اور بلوچستان کے ہر علاقے میں بی آر ایس او کے زون اور یونٹس موجود ہیں جو موثر انداز میں اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔بی آر ایس او کی مکران سمیت پورے بلوچستان میں پزیرائی اور سرگرمیاں شاید ریاست سمیت ایک مخصوص گروہ کو گوارہ نہیں گزر رہے۔بی این ایم کے موجودہ چیئرمین شہید خیام بلوچ ، شہید فاریس بلوچ ، شہید امجد بلوچ ، شہیدکوہ دل بگٹی،ظہیر انور، آصف بگٹی، طارق بگٹی اورعرفات بلوچ سمیت ان سینکڑوں شہیدوں کو کیسے بھول سکتے ہیں جو بی آر ایس او کے پلیٹ فارم سے قومی تحریک سے وابستہ رہتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے اور جناب خلیل بلوچ بی آر ایس او کے ان ا سیران کو کیا کہنا پسند کرینگے جو اس وقت بھی ریاستی تاریک زندانوں میں درد ناک اذیتیں برداشت کر رہے ہیں ۔بی این ایم کے چیئرمین کا بلوچ رہنماؤں کو پریشر گروپ قرار دینا خلیل سمیت بی این ایم لیڈر شپ کی جہالت کی عکاسی کرتا ہے خلیل بلوچ کا یہ تاثر دینے کی کوشش کہ بی این ایم کے سوا دیگر پارٹی اور رہنما پریشر گروپ کا کام سرانجام دے رہے ہیں اور بی این ایم کو ہی واحد پارٹی قرار دینا ایک احمکانہ فعل ہے البتہ یہ ضرور ہے کہ بی آر ایس او اپنی محدود وسائل کے باوجود اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہے عوام اور بلخصوص طلبہ اور طلبات میں رہہ کر ان کی درست سمت رہنما کررہی ہے اس دور جدید میں روز اخباروں میں جھوٹ بول کر مقامی اخبارات میں زندہ تو رہا جا سکتا ہے لیکن حقیقت کو دیر تک چھپایا نہیں جا سکتا ۔بی آر ایس او سمجھتی ہے کہ بلوچ رہنماؤں کو پریشر گروپ قرار دینا ایک غیر سیاسی عمل ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں ان تمام جماعتوں اور رہنماؤں کی حوصلہ افضائی کرنی چایئے جو تحریک میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔حمدان بلوچ نے کہا کہ بی آر پی کے قائد براہمدغ بگٹی کے بیان نے بی این ایم کو مشکل میں ڈال دیا ہے ، مذکورہ جماعت مکران میں ہمیشہ یہ تاثر دینے کی کوشش کرتی رہی ہے کہ بی آر پی اتحاد کے لیے تیار نہیں لیکن بی آر پی کے قائد کا حالیہ بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ بی آر پی نے اتحاد کے لیے ہمیشہ سنجیدہ کوششیں کیں ہیں اور حالیہ بیان بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔حمدان بلوچ نے کہا کہ بی این ایم مکران میں کئی بار بی آر ایس او کے کارکنوں کو براہمدغ بگٹی کے خلاف اُکھسا چکی ہے لیکن بی آر ایس او نے ہمیشہ احتیاط سے کام لیتے ہوئے انکی حرکتوں کو نظر انداز کیا اب بی این ایم کے چیئر مین خلیل بلوچ کا حالیہ بیان یہ واضح کرتا ہے انکی قیادت بی آر ایس او اور بی آر پی کی مکران سمیت پورے بلوچستان میں عوامی حمایت سے خوفزدہ ہے جو یقیناًحیران کن ہے کیونکہ بلوچ ری پبلکن پارٹی اور بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جدوجہد کا مقصد پاکستانی مراعات حاصل کرنا یا پاکستانی پارلیمنٹ کے لیے نہیں بلکہ بلوچ قومی بقاء ، بلوچ قوم کی ننگ و ناموس اور بلوچ سرزمین کا دفاع کرنا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بی این ایم کے رہنماؤں نے کچھ عرصہ قبل تربت گلز یونٹس میں جاکر تنظیم کے خلاف غلط پروپگینڈہ کرتے ہوئے بی آر ایس او کے کارکنوں کو تنظیم کے خلاف ورغلانے کی ناکام کوشش کی تھی اس کے بعد آبسر میں بی آرایس او کے دو یونٹس کو بھی تنظیم کے خلاف غلط بیانی کرتے ہوئے طالب علمو ں کو بی این ایم میں شمولیت دی گئی جس پر نومبر 2014ء میں تنظیم کے سینٹرل کمیٹی کے رکن نے بی این ایم کے زونل دوستوں سے اس بارے میں رابطہ بھی قائم کیا اور بی این ایم کی طرف سے آئندہ ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی لیکن اس کے باوجود یہ سلسلہ چلتا رہا ۔چاہسرمیں بی این ایم کے رہنماؤں کی طرف سے بی آر ایس او کے کارکنوں کو تنظیم کے خلاف اکُھسانا اور بی این ایم میں شمولیت کی پیش کش کرنا یقیناًتحریک کے لیے نقصاندہ عمل ہے ۔بلوچ نیشنل موونٹ انہیں حرکتوں کی وجہ سے بلوچ قوم میں اپنی ساخت کھوچکی ہے ترتب سمیت کئی شہروں میں بی این ایم اپنا وجود کھو چکا ہے۔ بی آر ایس او ایک فعال طلبہ تنظیم ہے جو بلوچ قومی آزادی کے جدوجہد میں کسی سے پھیچے نہیں بلکہ اپنی بساط کے مطابق قومی تحریک میں کر دار ادا کر رہا ہے ۔مذکورہ پارٹی کی جانب سے تنظیم کے خلاف غلط پروپیگنڈہ انکے کھوکھلہ پن کو ظاہر کرتی ہے۔دوسروں پر کیچڑ اچالنے سے بہتر ہے خلیل بلوچ بی این ایم میں اپنی توانائیاں صرف کرتے ہوئے بی این ایم کو فعال کرنے میں اپنا کر دار ادا کریں وگرنہ آپکی جماعت مشکے اور آواران سے بھی محروم ہوسکتی ہے۔حمدان بلوچ نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ تما م آزادی پسند جماعتوں سے اچھے تعلقات استوار رکھتے ہوئے یک مشت ہوتے ہوئے منزل کی جانب گامزن رہیں اس معاملے میں بی آر ایس او کے رہنماؤں نے کئی بار بی این ایم اور بی ایس او آزاد کے قیادت سے رابطے بھی کیے لیکن ان جماعتوں کی طرف سے مثبت جواب نہیں دیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز