سه‌شنبه, می 7, 2024
Homeخبریںبی ایس او آزاد تمپ زون کا جنرل باڈی اجلاس منقعد

بی ایس او آزاد تمپ زون کا جنرل باڈی اجلاس منقعد

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد تمپ زون آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او آزادکے مرکزی کمیٹی کے رکن نودان بلوچ جبکہ اعزازی مہمان مرکزی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر علی شیر بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکولر، سابقہ زونل رپورٹ، تنظیمی امور، عالمی و علاقائی سیاسی صورت حال، تنقید برائے تعمیراور ٓائندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔اجلاس کا باقائدہ آغازعظیم بلوچ شہدا ء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے ساتھ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ جب قبضہ گیر کو اس بات کا احساس ہوجاتا ہے کہ اب اس کی حاکمیت اپنے زوال کے دنوں کو پہنچ رہی ہے تواپنی قبضہ گیریت کو دوام بخشنے کیلئے وہ اپنی مشینری کے تمام پُرزوں کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ نئے حربے استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قابض پاکستان بذریعہ تشدداور ظلم و جبر بلوچ قومی تحریک کو ختم کرنے کے ناکام تجربے کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ نِت نئی پالیسیاں ترتیب دے رہا ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ اِن چند سالوں میں کچھ ریاستی ہتھکنڈے جن میں مقبوضہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں پر قبضہ کر کے انہیں فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کرتے ہوئے بلوچستان کے پہلے سے ناقص تعلیمی نظام کو متاثر کرنا ، نہتے بلوچوں کے گھروں اور کھیتوں کو جلا کر ہزاروں خاندانوں کو نکل مکانی کرنے پر مجبور کرنا، ایک منظم سازش کے تحت مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں لاتعداد غیر بلوچوں کی آبادکاری کاپروگرام بنا کر بلوچ آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش اور ریاستی فوج کی جانب سے مظلوم بلوچ عوام پر درندگی کی حد تک سفاکیت جیسی پالیسیاں سر فہرست ہیں۔ بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے مذید کہاکہ جب ریاست اپنے تمام تر حربوں کو آزمانے کے باوجود بھی بلوچستان کی تحریک آزادی کا راستہ نہ روک سکی تو بلوچ قومی تحریک کا حقیقی چہرہ مسخ کرنے کی غرض سے اپنی کٹھ پتلی میڈیا کا سہارا لے کر بلوچ تحریک کو دیگر طاقتوں کی پراکسی ظاہر کرنے کی کوشش کررہاہے۔ لیکن بلوچستان کی تحریک آزادی کے متعلق اپنے منفی پروپیگنڈوں کے زریعے اب پاکستان مزید دنیا کہ گمراہ نہیں کر سکتا کیونکہ آج ریاست کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آشکارہوچکاہے۔ دنیا پرآج یہ واضع ہو چکا ہے کہ نہ صرف مقبوضہ بلوچستان بلکہ پورے خطے میں پاکستان اپنی دہشتگردانہ پالیسیوں کے زریعے بد امنی، کشت و خون اور مذہبی شدت پسندی جیسے گھناؤنے مکروہات پھیلانے میں کلیدی کردارادا کررہا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کی حقیقت کو جاننے کے بعد مہذب دنیا کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آنکھیں بند کرنے کے بجائے پاکستان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ قبضہ گیر ریاست چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کی آڑ میں مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں اب تک ہزاروں افراد کو انکے گھروں سے بے دخل کر چکی ہے ۔ جس کا مقصد مظلوم بلوچوں کی زمینوں پر قبضہ جما کر لاکھوں غیر بلوچوں کو بلوچستان میں لا کر اپنی استحصالی منصوبوں کو توسیع دینا ہے۔ رہنماؤں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ اس مشکل وقت میں بلوچ آزادی پسند اداروں کو چاہیے کہ ریاستی پالیسیوں کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے قوم کو نظریاتی بنیاد پرمنظم و متحد کریں تاکہ ریاستی عزائم کوناکام بنا سکیں۔ تمام ایجنڈوں پر بحث مباحثہ کے بعدسابقہ زونل کابینہ تحلیل کرکے تنظیمی پروگرام کو آگے لے جانے کیلئے نئی زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز