بدھ, مئی 22, 2024
ہومخبریںتمپ،آوران اور مارگٹ میں فوجی آپریشن کی مذمت کرتے ہیں۔بی ایس اوآزاد

تمپ،آوران اور مارگٹ میں فوجی آپریشن کی مذمت کرتے ہیں۔بی ایس اوآزاد

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بی ایس او آزادکے مرکزی ترجمان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں تمپ گومازی،آواران بزداد مشکے،مارگٹ میں فوجی آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں ریاستی ادارے جنگی قوانین کی پرو ا کئے بغیربلوچستان میں بلوچ نسل کشی کی کاروائیوں میں روز بروز شدت لارہے ہیں ۔ترجمان نے کہا گذشتہ روز ریاستی فورسز نے تمپ کے مختلف علاقے گومازی ملانٹ و پھل آباد میں دھاوا بول کر چادر و چاردیواری کی پامالی کرتے ہوئے گھروں میں قیمتی سامان کو لوٹ کر نہتے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا یا جبکہ گن شپ ہیلی کاپٹروں سے عام آبادیوں پر شدید بمباری بھی کی گئی جس سے بلوچ فرزند حیاتان بلوچ اور رؤف بلوچ شدیدذخمی ہوئے بعد میں زخمی حالت میں انہیں بھی گرفتار کیا گیا ۔ترجمان نے کہا کل آواران کے علاقے بزداد میں ریاستی فورسز نے آپریشن کرکے متعدد گھروں کی قیمتی اشیا لوٹنے کے بعد انہیں نظر آتش کردیا۔بلوچستان میں پاکستان فورسز بلوچ نسل کشی کو برقرار رکھتے ہوئے اتہائی اونچے ہتھکنڈوں پر اتر کرعام لوگوں کے گھروں کوجلا کر انہیں سردی میں اپنی بچوں سمیت آسمان تلے زندگی گذارنے پر مجبور کیا جارہا ہے ،اس کے علاوہ مارگٹ و اس کے گرد و نواح میں بھی پاکستانی فورسز بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کرچکی ہے اور وہاآآبادی کا محاصرہ کرکے قابض آرمی نے نہتے بلوچوں کے مال مویشی سمیت دیگر قیمتی سامان لوٹ کر متعدد گھروں کو نظر آتش کردیا۔ترجمان نے کہا بلوچستان کے طول و عرض میں نیشنل پارٹی و دیگر پارلیمانی گروہوں و نام نہاد سرداروں کی سربراہی میں ریاستی بربریت میں روزانہ وسعت لائی جارہی ہے اور اس کا نشانہ نہتے بلوچ عوام کو بنایا جارہا ہے اور کئی عرصوں سے ریاستی ادارے بلوچ عوام کو خوفزدہ اور قومی آزادی کی تحریک سے دور رکھنے کیلئے کثیرالجہتی حربوں کا استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کیچ کے علاقوں میں ضمنی انتخابات کا ڈھونگ رچا کر دشت و تمپ میں پچھلے ایک ہفتے سے ریاستی کاسہ لیسوں کی مدد سے فوجی کاروائیوں میں شدت لاکر دشت کے مختلف علاقوں میں فوجی چوکی قائم کرکے بلوچ عوام کو 31دسمبر کی نام نہاد الیکشن میں حصہ لینے کیلئے انہیں ڈرایا دھمکایا جارہا ہے ۔ترجمان نے کہا بلوچ عوام قومی آزادی کے نظریے پر کاربند رہتے ہوئے پاکستانی پارلیمانی الیکشن کو پہلے ہی سے بائیکاٹ کرچکی ہے اس ضمن میں ریاست اپنی شکست کو دیکھ کر حواس باختگی میں بلوچ عوام کوبزور طاقت الیکشن میں حصہ لینے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ اس ضمنی انتخابات کے ذریعے بلوچ عوام کی رائے کو بدلنے کا ڈرامہ کرکے دنیا کے سامنے بلوچ تحریک کو کمزور کیا جاسکے لیکن نیشنل پارٹی سمیت تمام پارلیمانی گروہوں و ریاستی اداے یہ بات ذہن نشین کرلیں شہدائے آزادی نے اپنی قیمتی جانیں پاکستانی پارلیمنٹ و الیکشن و مراعات کیلئے نہیں دی ہیں بلکہ بلوچ قومی آزادی کیلئے دی ہیں اور بلوچ عوام بھی انہی شہداء کی فکرو فلسفہ کو لے کر جہد آزادی میں اپنی کردار ادا کررہی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں خاص گوادر میں غیرملکی سرمایہ کاری ممکن بنانے اور پاک چائنا اکنامک کوریڈور کے روٹ کو کامیاب کرنے کیلئے اس راستے پر کئی سالوں سے آباد مقامی آبادی کو نشانہ بنا کر انہیں نقل مقانی کرنے پر مجبور کرکے ان علاقوں میں فوجی جارحیت میں شدت لائی جارہی ہے کیونکہ بلوچ عوام کے ہوتے ہوئے پاکستان چائناسمیت کسی بھی غیرملکی سرمایہ کاری ممکن نہیں ۔ترجمان نے انٹرنیشنل کمیونٹی و انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا متعلقہ ذمہ دار ادارے بلوچستان میں جاری پاکستانی ریاستی فورسز کی جنگی جرائم کا نوٹس لے کر مداخلت کرکے بلوچ نسل کشی کو روکنے میں فوری کردار ادا کریں ، ترجمان نے مکران کے عوام سے اپیل کی کہ وہ31 دسمبر کی ریاستی نام نہاد الیکشن سے بائیکاٹ کرکے بلوچ جہد آزادی و شہدائے آزادی کے ساتھ سچی وابستگی کا ثبوت دیکر پاکستانی ریاست و ریاستی گماشتوں کی عزائم کو ناکام بنائیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز