منگل, مئی 21, 2024
ہومخبریںشہدا ء کو خراج تحسین قومی جدوجہد کو طاقت اور بربریت سے...

شہدا ء کو خراج تحسین قومی جدوجہد کو طاقت اور بربریت سے نہیں روکا جاسکتا:بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہاہے کہ بلوچ قومی جہد کو طاقت اور بربریت سے نہیں روکا جاسکتا بنگلہ دیش میں طاقت کا بے رحمانہ تجربہ کیا گیا بنگالیوں کی نسل کشی کی گئی لیکن بنگالی قوم کو ان کی مقصد سے دور نہیں کیا جاسکاگا آج بلوچ قوم کی جہان نسل کشی جاری ہے وہاں بلوچ قوم کو نفسیاتی طریقہ سے مارنے کی کوشش کی جارہی ہے بلوچ جہد آزادی کی زمینی حقیقت کو مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے حقائق کو تسلیم نہیں کیا جارہاہے بلوچ قوم کی تاریخ کو غلط پیش کیا جارہاہے ایسے موقع پر بلوچ شہداء خراج تحسین کے لائق ہے ان کی بہادری اور جرائت کو سلام کیا جاتاہے کہ جنہوں نے نفسیاتی اور جان سے مارنے کی اس نسل کش پالیسیوں کے خلاف بلوچ قوم کی رہنمائی کی ان میں بیداری لائی ان میں آزادی کے جذبہ اور مطالبہ کو ابھارا ترجمان نے کہاکہ شہید رسول بخش مینگل شہید زمان مری ایڈوکیٹ شہید اسد بلوچ شہید کمبر قاضی شہید کلیم بلوچ شہید مختار بلوچ شہید میرل بلوچ شہید بانک شہناز بلوچ شہید ظفر سمالانی شہید عبدالخالق بلوچ شہید شریف مری شہید بہار مرید بگٹی اور دیگر بلوچ شہداء کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی زندگیوں کو آنے والے آزاد وخوشحال بلوچ مستقبل کے لئے قربان کیا جو نہ کسی لالچ میں آئے اور نہ کسی جبر و تشدد کے آگے سر جھکائے وہ سختیوں اور تکالیف کے باوجود اپنے لہو سے بلوچ قوم کے آنے والے نسلوں کے مستقبل کو روشن دیکھنے میں سرفروشی کے مثالیں قائم کئے آج بلوچ تاریخ کا سر فخر سے بلند ہے کہ بلوچ تاریخ شہداء کے ایسے فہرست سے بھری پڑی ہے جن کا کردار وعمل نہ صرف بلوچ قوم کے لئے بلکہ دنیا کے دیگر آزادی کے جہد کار اقوام کے لئے مشعل راہ ہے ایک وقت تھا کہ ہم دوسری اقوام کی جہد کار قومی رہنماہوں کی تاریخ و کردار کا مطالعہ کرتے اور ان کی روشنی میں جدوجہد کرتے لیکن آج بلوچ شہداء نے جو وراثت چھوڑی وہ دوسرے قوموں کے لئے نشان راہ ہے تاریخ میں انہوں نے جو جگہ اور مقام بنالیا ہے وہ لائق فخر ہے ترجمان نے کہاکہ نوآبادیاتی طاقتوں نے دنیا مین جہان بھی تسلط قائم کی جبر و تشدد کے زریعہ اپنی حکمرانی اور اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی طاقت کا بے رحمانہ اور اندھا دھند استعمال کیا گیا حق اور آزادی کے لئے اٹھنے والے ہر آواز کو خاموش کیا گیا لوگوں کی جد وجہد آزادی میں شعوری طور پر شرکت سے روکنے کے لئے ماس کلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا انفرادی اور اجتماعی قتل عام کے سلسلوں سے لے کر بدتریں طریقہ واردات سے انسانوں پر ظلم و جبر روا رکھا گیا لیکن تحریکیں رک نہ سکین بڑی بڑی طاقتیں جھک گئی تحریکوں نے اپنی منزل حاصل کی آج بھی بلوچ قوم کو ایک نوآبادیاتی وار کا سامنا کرہاہے بلوچ قوم اپنی علم عمل اور فکری صلاحیتوں کے ساتھ نوآبادیاتی نظریات کے خلاف سائنسی انداز میں جدوجہد کررہی ہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز