جمعه, می 3, 2024
Homeخبریںامریکہ حمایت نہیں کرنا چاہتا ،انہیں صفائی دینے کی ضرورت نہیں:میر قادر...

امریکہ حمایت نہیں کرنا چاہتا ،انہیں صفائی دینے کی ضرورت نہیں:میر قادر بلوچ

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ کے سربراہ اور بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی سیکریٹری جنرل میر قادر بلوچ نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں امریکن سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی بلوچستان کی آزادی کی حمایت نہ کرنے کے متعلق بیان کے بارے میں کہاہے کہ امریکہ نے دنیا میں کہیں بھی مظلوم اور کمزور قوموں کی حمایت نہیں کی وہ ہمیشہ بد معاش طاقتور اور نوآبادیاتی قوتوں کی حمایت کی ہے آج امریکی محکمہ خارجہ بلوچستان کے آزادی کے لئے بار بار صفائی پیش کررہے ہیں کہ وہ بلوچ قومی آزادی کی حمایت نہیں کرتا اگر امریکہ حمایت نہیں کرنا چاہتا تو انہیں صفائی دینے کی ضرورت نہیں بلوچ جدوجہد کسی کے پراکسی نہیں اگر بلوچ قوم کو امریکہ کی حمایت کی اتنی ضرورت ہوتی تو بلوچ اپنے کمزور بازوں پر آزادی کی جدوجہد شروع نہیں کرتی آزادی کے جدوجہد صدیوں کے تسلسل میں اٹوٹ طور پر جاری ہے بلوچ قوم نے اپنے تاریخ میں کھبی بھی امریکہ سے حمایت کی بھیک نہیں مانگی کوئی اگر بین الاقوامی اور انسانی اصولوں کے تحت بلوچ قوم کی جدوجہد کی رضاکارانہ حمایت کرنا چاہتا ہے اور بلوچ نسل کشی اور انسانی حقوق کے بڑے پیمانے پر ہونے والے خلاف ورزیوں کی تدارک کے لئے کوئی کردار ادا کرنا چاہتاہے تو یہ صرف امریکہ نہیں پوری عالمی برادری کے حصہ میں آتاہے کیونکہ بلوچ بھی اسی انسانی آبادی کے درمیان اور اسی کرہ ارض پر آباد ہیں بلوچ قوم زمین کے علاوہ کسی دوسرے سیارے پر آباد نہیں انہوں نے کہاکہ امریکہ محکمہ خارجہ کا بلوچستان متعلق یہ پہلا بیان نہیں بلکہ وہ تیسری بار صفائی پہ صفائی دے رہے ہیں کہ وہ بلوچ جہد آزادی کی حمایت نہیں کرتے انہوں نے کہاکہ ہم جانتے ہیں کہ امریکہ اپنی مفادات کو اولیت دیتاہے اسے اپنے مفادات سب سے زیادہ عزیز ہے امریکہ ان قوتوں کی حمایت کرتاہے جو ان کے پٹھو ہو اور ان کی عالمی تھانیداری کو تسلیم کریں اگر زمینی حقائق کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ روز روشن کی طرح عیان ہے کہ امریکہ پوری دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دے رہاہے ان کی زیر نگرانی دہشت گردی کا ابھار موجود ہے آج اگر بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے تو اس کو بھی بلواسطہ امریکہ کا آشیر باد حاصل ہے اگر امریکہ توڑی سے بھی لب ہلا دے تو یہ نا ممکن ہے کہ بلوچستان میں یہ صورتحال ہو جو آج ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ امریکہ کی خاموشی سے جارحیت کے سلسلہ میں تیزی آرہاہے انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم قدرتی طور پر غریب نہیں بلکہ انہیں مصنوعی طور پر غریب بنادیا گیا ہے بلوچ کی زمین امیر ہے وسائل سے مالا مال آج جو بلوچ کی کمزور سماجی حیثیت ہے یہ بلوچ قوم پر مسلط کی گئی ہے اسی تسلط کے خلاف بلوچ جدوجہد کررہی ہے امریکہ بلوچ قوم کی غربت اور کمزورپوزیشن کو مدنظر رکھ بلوچ قوم سے ہاتھ کھینچ رہاہے بلکہ دنیا میں کہیں بھی امریکہ کمزور وں کی حمایت کے بجائے بدمعاشوں کی حمایت کی ہے یاجہان امریکہ کی اپنی مفادات ہو وہاں وہ بھاگ دوڑ کے جاتا ہے اپنی مفادات کے لئے افغانستان لیبیاعراق اور شام کی جو حالت بنائی گئی وہ پوشیدہ نہیںآج دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ایران کے ساتھ ان کے مفادات بن رہے ہیں تو وہ ایراں جیسے عالمی امن میں خلل ڈالنے والے ملک کے ساتھ ساز باز کررہاہے اور انہیں راستہ فراہم کررہاہے دریں اثناء انہوں نے اپنے جاری بیان میں کابل یونیورسٹی پر حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کابل یونیورسٹی میں طلباء اور اساتذہ کے لہو بہانے والے انسان دشمن قوتیں معافی کے مستحق نہیں ہے ا یک منصوبہ بند گہری سازش کے ساتھ بلوچ اور افغان بردار اقوام کے خوں سے ہولی کھیلی جارہی ہے کوئٹہ میں وکلاء پر ہونے والے حملہ اور کابل یونیورسٹی پر حملہ جس میں بلوچ اورپشتوں کو ہدف بنا یا گیاایک ہی زاویہ سے دونون بردار اقوام کو دہشت گردی کا نشانہ بنا یا جارہاہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز