دوشنبه, می 6, 2024
Homeخبریںقابض پاکستان آرمی کے ہاتھوں لاپتہ بلوچ فرزند کے ماں کی اپیل

قابض پاکستان آرمی کے ہاتھوں لاپتہ بلوچ فرزند کے ماں کی اپیل

خضدار( ہمگام نیوز)خضدار: لاپتہ بلوچ اسیر کبیر بلوچ کے والدہ نے اپنی جارہی کردہ بیان میں کیا ہیکہ کبیر بلوچ و اُس کے ساتھیوں کو آٹھ سال کا طویل عرصہ مکمل ہورہا ہے لیکن وہ تاحال لاپتہ ہے اور اُنکی ذندگیوں کے متعلق بھی ہمیں کچھ معلوم نہیں ہیکہ وہ زندہ ہے یا اُنھیں بھی دیگر لاپتہ بلوچوں کے طرح شہید کرکے کسی ویرانے میں نامعلوم اجتماعی قبر میں دفن کیا گیا ہے۔توتک اور پنجگور کے بعد ڈیرہ بگٹی میں اجتماعی قبروں سے لاشوں کی برآمدگی نے ہماری خدشات میں اضافہ کرچکی ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارے غیرجانبدار تحقیقات کریں تو بلوچستان سے مزید اس طرح کے اجتماعی قبریں دریافت ہونگے گزشتہ 17 سالوں سے بلوچستان میں بدترین آپریشن جارہی ہیں اس دوران بلوچستان کے طول و عریض سے ہزاروں بلوچوں کو لاپتہ کی گئی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جو تاحال لاپتہ ہیں اور اُنکی متعلق کسی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے پاس کوئی تفصیلات نہیں ہے اور حکومتی ادارے بھی لاپتہ افراد کے بارے میں جان بوجھ کر لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں جس سے ہماری خدشات کو تقویت ملتی ہے کہ انھیں شہید کرکے اجتماعی طور پر دفنائی گئی ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ کبیر بلوچ و اُس کے ساتھیوں مشتاق بلوچ اور عطاء اللہ بلوچ کو 27 مارچ 2017 کو 8 سال کا طویل عرصہ مکمل ہورہی ہیں وہ لاپتہ ہے لہذا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کبیر بلوچ، عطاء اللہ بلوچ اور مشتاق بلوچ سمیت دیگر لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز