ہفتہ, مئی 18, 2024
ہومخبریںمشکے،دوسرے روز بھی محاصرہ،انتظامیہ کی نگرانی میں لاشوں کی تدفین

مشکے،دوسرے روز بھی محاصرہ،انتظامیہ کی نگرانی میں لاشوں کی تدفین

آواران (ہمگام نیوز)مشکے کے علاقے میہی بدھ کو بھی قابض سیکورٹی فورسز کے محاصرے میں رہا اور سیکورٹی فورسز کے مطابق آج کاروائی میں ایک اور شخص شہید ہوا اور فورسز کی دو دن کی کاروائی سے اب شہادتوں کی تعداد ٹوٹل گیارہ ہوگئی جوکہ مشکے کے مقامی انتظامیہ نے اپنی نگرانی میں مشکے علاقے جہبری میں تمام لاشوں کو دفنا دئیے ہیں ۔منگل کی رات کو سیکورٹی فورسز کی طرف سے جو نام شہید ہونے والوں کے دیئے گئے تھے اُن میں سے تین ایسے نام ہیں جو لیویز اور علاقہ کے لوگوں کے مطابق ابھی تک تصدیق نہیں ہو پارہے اور کہا جار رہا ہے کہ یہ زندہ سلامت ہیں جن میں آزادی پسند بلوچ رہنما ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ کا بھتیجا محراب ولد فیض محمد ،خیر جان عرف خیرو ولد شفیع محمد شامل ہیں جبکہ بھاول خان ولد قادربخش کی تصدیق مقامی انتظامیہ اور علاقہ کے دیگر لوگوں سے ہوئی ہے کہ وہ زندہ سلامت ہیں میہی علاقہ کے تمام لوگوں کا مواصلاتی رابطہ منقطہ ہے کسی سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے جس سے خبروں کی تصدیق میں دشواری پیش آرہی ہے۔بدھ کے روز مشکے انتظامیہ ایک ذمہ دار نے بتایا کہ منگل کے روز سیکورٹی فورسز کی کاروائی سے جو دس لاش ہمارے حوالے کئے تھے اُن لاشوں کو اتنے بے دردی اور برُی طرح سے گھسیٹا گیا ہے کہ جس سے اُن کے جسم کی کھال مکمل طور اُتر گئی تھے جس کی وجہ سے پانچ لاش نا قابل شناخت تھے ۔مشکے انتظامیہ نے ان گیارہ میں سے چھ لاشوں ماسٹر سفر خان ولد نبی بخش ساکن میہی،ذاکر ولد حسین ساکن میہی،رمضان ولد لعل محمد ساکن گجلی،نور احمد ولد رضا ساکن میہی،گاجی خان ولد اسماعیل ساکن میہی اور آج ملنے والے لاش انور ولد غلام ساکن پرپکی کی تصدیق کی ہیں جبکہ باقی پانچ لاشیں ناقابل شناخت ہیں ۔مشکے کے مقامی انتظامیہ کے مطابق بدھ کی شام سیکورٹی فورسز نے علاقہ میہی کا محاصرہ ختم کر دیا ہے،جبکہ مشکے میں میہی میں آج آپریشن اور گیارہ افراد کے شہادت کے خلاف مکمل شٹرڈاون ہڑتال رہی اور اس دوران تمام کاروباری ادارے مکمل بند رہا ۔بی این ایف کی اپیل پر آج پورے بلوچستان میں پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز