اتوار, مئی 19, 2024
ہومخبریںپاکستانی قبضہ سے نجات کیلئے بلوچ قوم کوسیاسی و فوجی مدد کی...

پاکستانی قبضہ سے نجات کیلئے بلوچ قوم کوسیاسی و فوجی مدد کی اشد ضرورت ہے۔ بشیر زیب بلوچ

کوئٹہ ( ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزادکے سابق چیئرمین بشرزیب بلوچ نے کہا کہ اس وقت بلوچ قومی تحریک کو اخلاقی حوالے سے پاکستانی قبضے سے نجات کیلئے اقوام عالم سے سیاسی، سفارتی، فوجی و مالی کمک و تعاون کی اشد ضرورت ہے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے بلوچوں کے لیے آواز بلند کرنا بلوچ قومی تحریک کے لیے ایک مثبت قدم ہے اور ہم یہ امید کرتے ہیں کہ اس آواز کو حکومت ہند اور ہندوستانی عوام صرف اور صرف بلوچ عوام پر پاکستانی قبضہ گریت ظلم و بربریت کے تناظر میں حقیقی سمت میں آگے لے جائے گی اور ساتھ ہی ہم یہ بھی امید رکھتے ہیں کہ حکومت ہند صرف وقتی طور پر پاکستان پہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کے بجائے عملی طور پر بلوچ آزادی پسند قیادت کو اعتماد میں لے کر بلوچ تحریک کی مدد کرئے گا، اگر عملی تعاون و کمک سے گریز کیا گیا تو پاکستان آرمی ہندوستان کی بلوچستان کے حوالے سے موقف کو لیکراپنے ظالمانہ حرکتوں کو جائز جواز فراہم کرنے کیلئے بلوچوں کو ہندوستان اور اسرائیل کا ایجنٹ پیش کرنے کی پالیسی میں مزید تیزی لاتے ہوئے بلوچوں کے قتل عام تیز کردے گا اسکے علاوہ اپنے مذہبی آرمی اور مذہبی دہشت گردوں کو بھی ہندوستان و اسرائیل کے نام پر بلوچوں کے قتل عام کیلئے مزید اکسائے گا ایسے حالات میں اگر بلوچ قومی تحریک کو حالات کے مطابق سیاسی سفارتی فوجی و مالی معاونت فراہم نہیں کیا گیا تو یہ بلوچوں کی نسل کشی کو مزیدسے بڑھاوا دینے کے مترادف ہوگا۔
چیئرمین بشرزیب نے مزید کہا کہ اگر پنجابی اپنی قومی مفادات و قومی بقاء کی خاطر چین، روس، امریکہ و دیگر ممالک سے بات چیت کرکے ہر طرح کی امداد حاصل کرنے کی کوشش کرسکتا ہے تو بلوچوں کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ اپنی سرزمین سے قبضہ گریت کے خاتمے، اپنی قومی بقاء کی خاطر ہندوستان سمیت دنیا کے تمام ممالک سے بات چیت کرکے اپنے لئے مدد و کمک حاصل کریں اور ہم دنیا کے تمام ممالک سے برائے راست مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچ قومی تحریک کو عالمی سطح پر اپنی بات کو مزید منظم انداز میں آگے لے جانے کیلئے دفاتر کے قیام کی اجازت دیں کیونکہ پاکستان چین کے ساتھ ملکر اس خطے میں اپنے فوجی بالادستی کے لئے جس طرح سے بلوچوں کو صفاہستی سے مٹانے کی تیاری کرچکا ہے وہ اقوام عالم سے بلوچوں کو بچانے کا متقاضی ہے۔
بی ایس او آزاد کے سابق چیئرمین نے کہا کہ ہندوستان، افغانستان بنگلہ دیش اور دنیا کے دیگر ممالک اور عوام بلوچوں پر گذشتہ 69سالوں کے جبر و استبداد کو مدنظر رکھ کر بلوچوں کے فطری حق قومی آزادی کے لئے قومی ریاست کے قیام اور اسکے تمام ضروریات کیلئے حقیقی سمت میں عملی اقدامات اٹھائیں کیونکہ پاکستان کی اس خطے میں موجودگی سے جہاں ایک طرف اس خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے وہی دوسری جانب پاکستان میں موجود دہشت گرد پوری دنیا کی امن و سلامتی کے لئے ایک مسلسل خطرہ ہے۔
بشیر زیب بلوچ نے آخر میں بلوچ آزادی پسند رہنماؤں اور دوستوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں بلوچ قومی تحریک کے حقیقی ضروریات و تقاضوں کو مدنظر رکھ کر ہمیں اپنے کام کو منظم کرنا ہوگا اور اتحاد و اتفاق سے اپنے آواز کو موثر انداز میں اپنے قوم کے نجات کا ذریعہ بنانا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز