جمعه, می 3, 2024
Homeخبریںپاکستانی قبضے سے آزادی میں ہی محکوم قوموں کی خوشحالی پوشیدہ ہے۔بی...

پاکستانی قبضے سے آزادی میں ہی محکوم قوموں کی خوشحالی پوشیدہ ہے۔بی این ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے پانامہ لیکس معاملے میں جے آئی ٹی کے قیام اور عدالتی کاروائی کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مقتدرہ طبقات میں ڈرامہ بازی ہر زمانے میں ایک مختلف طریقے سے جاری رہتی ہے۔ اندرونی طور پر ان حکمرانوں کے مفادات ایک دوسرے سے وابستہ ہیں، لیکن عوامی خیالات کو گمراہ کرنے کے لئے عدالتوں کے ذریعے یا فوجی مداخلت کے ذریعے جان بوجھ کر ایسی صورت حال پیدا کی جاتی ہے تاکہ عام لوگوں کو مزید اندھیرے میں رکھا جا سکے۔ بی این ایف کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کسی نظریے و وژن کا پابند ملک نہیں بلکہ صرف اختیار دار طبقے اور چند عالمی طاقتوں کے مفادات کا محافظ ملک ہے، اس لئے یہاں کے محکوم عوام کو کبھی بھی اس غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ موجودہ انتظامی ڈھانچے میں اُن کی زندگیوں میں کوئی خوش حالی آ سکے گی۔ پاکستانی قبضے سے آزادی میں ہی محکوم قوموں کی خوشحالی پوشیدہ ہے۔ ترجمان نے پاکستانی وزیر اعظم کی نا اہلی پر بلوچستان میں کوئی مثبت یا منفی ردعمل کے اظہار نہ ہونے کو بلوچ عوام کی پاکستان کے ساتھ لاتعلقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچ عوام اپنا فی صلہ دے چکے ہیں کہ انہیں پاکستانی سیاست سے کوئی سرو کار نہیں ہے۔ چند ایک گماشتے جو پارلیمنٹ میں بطور نا م نہاد نمائندے بیٹھے ہوئے ہیں، اُن کی حیثیت 2013کے پاکستانی انتخابات میں بلوچ عوام نے واضح کیا تھا۔ بی این ایف ترجمان نے کہا کہ پاکستانی ریاست کے حکمران بھی بخوبی جانتے ہیں کہ بلوچ کسی بھی لالچ یا دھمکی کے بدلے میں پاکستان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہیں، اس لئے بلوچ قوم کی اجتماعی آواز کو دبانے کے لئے پاکستان کی طاقتور ریاستی مشینری بھرپور طریقے سے بلوچ تحریک کے خلاف متحرک ہے۔ ریاست کی غیر انسانی اور ظالمانہ پالیسیاں ہزاروں بلوچوں کی شہادت و گمشدگیوں اور ہزاروں خاندانوں کی نکل مکانی کا باعث بنے ہیں۔ بلوچستان کے طول و عرض میں طاقت کا وحشیانہ استعمال بلا تعطل جاری ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے کیچ اور آواران کے درمیانی علاقے فورسز کے محاصرے میں ہیں۔ کولواہ کے ان علاقوں میں ایک ہفتے کی لوٹ مار اور دھمکیوں کے بعد آج صبح فورسز کی بھار ی نفری نے آپریشن کا باقاعدہ آغاز کردیا۔ اس آپریشن میں ہیلی کاپٹروں کی کمک بھی زمینی فوج کو حاصل تھی۔ اس بات کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ حسبِ سابق ریاستی فورسز عام لوگوں کو نشانہ بنائیں گے۔ بی این ایف کے ترجمان نے عالمی اداروں کی بلوچستان میں جاری نسل کشی کی کاروائیوں پر خاموشی کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی طاقت ور فورسز نہتے لوگوں کو آزادی کے ساتھ نشانہ بنا رہی ہیں، اگر عالمی اداروں نے اس صورت میں مداخلت کر کے بلوچ نسل کشی کی کاروائیاں روکنے کی کوشش نہ کی تو بلوچستان سے مزید ہزاروں لوگوں کو اغواء و قتل کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو نکل مکانی پر مجبور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز