جمعه, آوریل 26, 2024
Homeخبریںپاکستان کو بلوچستان میں ہونے والے مظالم کا جواب دینا ہوگا :...

پاکستان کو بلوچستان میں ہونے والے مظالم کا جواب دینا ہوگا : بھارتی وزیر اعظم

دہلی (ہمگام نیوز)بھارتی وزیر اعظم مودی نےکہا ہے کہ کشمیر پر کسی قسم کی مصالحت نہیں ہو سکتی اور یہ کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر بھی بھارت کا ہی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا کو بلوچستان میں ہونے والی زیادتیوں کا جواب دینا ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ پینتیس دنوں سے کشمیر میں جاری تشدد سے پیدا شدہ صورت حال کا حل تلاش کرنے کے لیے آج جمعہ بارہ اگست کو پہلی مرتبہ ایک کل جماعتی میٹنگ طلب کی تھی۔ اس میٹنگ میں تقریباً تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود تھے چار گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ کے اختتام پر وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو ایک سخت پیغام دیا۔ انہوں نے کشمیر میں گزشتہ برسوں کے دوران ضبط کیے جانے والے ہتھیاروں، ہلاک اور گرفتار کیے جانے والے مبینہ جنگجوؤں کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا، ’’پاکستان لاکھ جھوٹ بولے، لیکن دنیا اس کے جھوٹے پروپیگنڈے کو تسلیم نہیں کرے گی، پاکستان بھول جاتا ہے کہ وہ اپنے ہی شہریوں پر جنگی طیاروں سے بم برساتا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو دنیا کے سامنے بلوچستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں لوگوں پر ہونے والی زیادتیوں کا جواب دینا ہو گا۔‘‘

بھارتی وزیر اعظم نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو ریاست جموں و کشمیر کا حصہ قرار دیتے ہوئے نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے افسران کو ہدایت کی کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے لوگ خواہ دنیا کے کسی بھی ملک میں رہتے ہوں، ان سے رابطہ قائم کیا جائے اور ان کی پریشانیوں کے بارے میں معلومات حاصل کر کے عالمی برادری کو ان سے آگاہ کیا جائے۔
وزیر اعظم مودی نے واضح لفظوں میں کہا کہ دہشت گردی سے کوئی مصالحت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ’’بھارت پوری طاقت کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کرے گا کیوں کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے، ہم قانون کی حکمرانی پر عمل کرتے ہیں لیکن اسے ہماری کمزوری سمجھنا مخالف طاقتوں کی بڑی بھول ہوگی۔‘‘مودی نے مزید کہا کہ تشدد، دہشت گردی اور بھارت مخالف سرگرمیوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز