جمعه, می 3, 2024
Homeھمگام واچاسرائیل ایران کو وسیع جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہا...

اسرائیل ایران کو وسیع جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رپورٹ: عبیداللہ

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ جماعت حزب اللہ کے سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانیوں کا خیال ہے کہ “اسرائیلی انہیں جان بوجھ کر انتقامی کارروائیوں میں گھسیٹ رہے ہیں، تاکہ علاقائی جنگ کو ہوا دی جا سکے یا موجودہ جنگ کو وسعت دی جا سکے۔” نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے کہا کہ دمشق کے حملے کو ایرانی سرزمین پر حملے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، زرئع کا کہنا ہے کہ ایران کے اتحادی مسلح جماعتوں کی بجائے کسی بھی قسم کی جوابی کارروائی خود ایران کی طرف سے آئے گی۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا کہ کسی بھی صورتحال کیلئے وہ ہائی الرٹ پر ہے، شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کو ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کے خلاف اسرائیل کی کثیرجہتی لڑائیوں میں اضافہ سمجھا جاتا ہے، جو غزہ میں اس کی جنگ کے دوران شدت اختیار کر گئی ہے۔

اسرائیلی حملے کے بعد تہران کے رہنماؤں کی طرف سے جوابی کارروائی کے دھمکیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، کہا جا رہا ہے کہ سینیئر ایرانی کمانڈروں کی ہلاکت کے بعد پورہ خطہ جنگ کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اورپورے خطے میں اسکا پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

یورپی یونین نے بھی ایک بیان میں اس حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ خطے میں مزید کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حملے کے اگلے دن منگل کو ایک بیان میں کہا: ” ہم اللہ کی مدد سے انکی اس جرم اور دوسرے جرائم کے پاداشت میں انہیں کف افسوس ملوائیں گے’’۔

تاہم، واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ایران کی جانب سے سخت بیان بازی کے باوجود تجزیہ کاروں مغربی حکام اور ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں کے قریبی لوگوں کے مطابق ایران ردعمل کے حوالے بہت احتیاط بھرتے گا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ ایران اب بھی پراکسی ملیشیا کی اپنی صلاحیت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک ممکنہ مہنگی جنگ میں پھنس جانے کی احتمال سے بچنے کی کوشش کریگی۔

ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے دو سینئر ارکان کے ساتھ پانچ دوسرے افسران بھی شامل ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ نے 2010 میں رپورٹ دی تھی کہ محمد رضا زاہدی ایران، حزب اللہ اور شامی انٹیلی جنس کے درمیان رابطہ کار کے طور پر کام کرتی ہیں۔

اس آتش گیر ماحول میں غلطیوں کا امکان زیادہ ہیں ایلون پنکاس، ایک تجربہ کار اسرائیلی سفارت کار اور سابق سینئر مشیر ہیں انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر تنقید کی ہے لیکن انہوں نے ایران پر براہ راست حملہ کرنے کے اسرائیل کے فیصلے کو “جائز” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی شدت میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ اس قسم کے حملے ایران کو روکنے کیلئے کافی نہیں ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں

فیچرز