پنج‌شنبه, می 2, 2024
Homeخبریںتربت:خواتین کو محصور رکھنے کے خلاف 8 ستمبر کو ہڑتال ہوگی،بی این...

تربت:خواتین کو محصور رکھنے کے خلاف 8 ستمبر کو ہڑتال ہوگی،بی این ایف

کوئٹہ (ہمگام بیوز)بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے تربت میں بی ایس او آزاد کے سابقہ سنٹرل کمیٹی ممبر پیرجان بلوچ کے گھر کا فورسز کی طرف سے محاصرہ اور خواتین و بچوں پر تشدد کے خلاف بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا کہ قابض ریاست کی پالیسیاں بلوچ عوام کے خلاف روز بہ روز جارحانہ ہوتی جارہی ہیں۔ بلوچ خواتین کو نشانہ بنانے کے لئے ریاستی ادارے ایک عرصے سے رائے عامہ کو ہموار کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے، خواتین پر تیزاب پاشی، ٹارگٹ کلنگ اور دھمکیوں کے بعد اب خواتین کو براہ راست اغواء کرنے کی پالیسی پر عمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔پچھلے چوبیس گھنٹوں سے فورسز نے تربت کا ڈاکٹرز کالونی میں موجود پیرجان بلوچ کے گھر کو ایک ٹارچر سیل بنایا ہوا ہے، جہاں خواتین و بچوں پر تشدد کرکے انہیں حراساں کیا جارہا ہے۔ یہ گھیراؤ اب بھی جاری ہے اور خواتین اور بچے محصور ہیں۔ بی این ایف کے ترجمان نے کہا کہ بلوچ آزادی کی تحریک میں بلوچ خواتین کا کردار ریاستی فورسز کو حواس باختہ بنا چکی ہے، طاقت کے بے دریغ استعمال کے باوجود مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر اب فورسز خواتین پر تشدد و دیگر نفسیاتی حربوں کے استعمال سے بلوچ معاشرے کو خوف زدہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ بلوچ قومی روایات اور چاردیواری کے تقدس کی روزانہ کی بنیاد پر پامالی میں وسعت لاکر اب خواتین کو براہ راست نشانہ بنانے کی پالیسی باقاعدہ شروع کی جا چکی ہے۔ ترجمان نے بلوچ خواتین کو نشانہ بنانے کی ریاستی پالیسی کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچ عوام کو ریاستی طاقت کے خلاف متحد ہونا ہوگا کیوں کہ ریاست کی یہ پالیسی کسی ایک شخص کے لئے نہیں بلکہ اغواء، اور نسل کشی کے دیگر کاروائیوں کی طرح خواتین کو حراساں کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کی پالیسی بھی بلوچ شناخت رکھنے والے تمام خاندانوں کے خلاف آزمائی جائے گی۔ بی این ایف کے ترجمان نے مزیدکہا کہ قابض ادارے بلوچ قوم کے زبان و اقدار اور تاریخ سے ہر وقت اپنی نفرت کا اظہار کرتے آئے ہیں۔ بلوچی زبان کے خلاف ایک عرصے سے ریاستی فورسز براہ راست متحرک ہیں، گزشتہ روز تربت میں بلوچی زبان کے کتابوں کی دکان پر چھاپہ اور اسے سیل کرنے کی کاروائی قابض ریاست کی بلوچی زبان سے نفرت کا واضح اظہار ہے۔بلوچ نیشنل فرنٹ نے بلوچ عوام، تاجر برداری اور ٹرانسپورٹرز سے اپیل کی کہ وہ 8ستمبر کی شٹرڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال کو کامیاب بنا کر ریاستی جبر کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کریں۔ ترجمان نے انسانی حقوق کی عالمی اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ ریاستی جبر سے بلوچ عوام خصوصاََ خواتین و بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات اُ ٹھائیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز