چهارشنبه, می 1, 2024
Homeخبریںطالبان کی تیزی سے پیش قدمی: نیٹو کا امریکہ سے مزید فوجی...

طالبان کی تیزی سے پیش قدمی: نیٹو کا امریکہ سے مزید فوجی کمک کا مطالبہ

کابل(ہمگام نیوز)فغانستان میں تعینات امریکا اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے اعلیٰ کمانڈرجنرل جان کیمبل نے کہا ہے کہ افغانستان میں مزید امریکی فوجیوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔ جنرل جان کیمبل نے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں طالبان کے حملے بڑھ گئے ہیں اور سکیورٹی کی صورتحال بھی خراب ہو رہی ہے،اوباما انتظامیہ افغانستان میں مزید امریکی فوجی اہلکار بھیجے تاکہ حالات کو کنٹرول کیا جاسکے ، قبل ازیں امریکی فوجیوں کو واپس بلاتے ہوئے صدر اوباما نے کہا تھا کہ وہاں صرف ایک ہزار امریکی فوجی تعینات رہیں گے لیکن اکتوبر میں انہوں نے یہ اعلان کیا کہ 2016ء کے اختتام تک وہاں نو ہزار آٹھ سو فوجی تعینات ہونگے ۔دریں اثناافغان میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سیکورٹی فورسز کے تازہ آپریشن میں 22 جنگجو ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے ۔آپریشن ننگرہار، پروان، فریاب، قندھار، غزنی ،ہرات اور ہلمند میں کیا گیا، آپریشن کے دوران تین جنگجوؤں کو گرفتاربھی کرلیاگیا جبکہ بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لیا گیا ۔ مشرقی صوبہ ننگرہار میں فضائی کارروائیو ں میں تین روز کے دوران پاکستانیوں اور افغان کمانڈروں سمیت داعش کے 68 جنگجو ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں۔ادھر صوبہ لغمان میں امریکی ڈرون حملے میں 2 طالبان کمانڈر مارے گئے ،صوبائی گورنر کے ترجمان سرحدی زاک کا کہنا ہے کہ ڈرون طیارے نے ضلع علیشنگ کے علاقے مسبوط میں عسکریت پسندوں کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں طالبان کمانڈر زرجان اور دل آغا مارے گئے ۔ طالبان کمانڈر سیکورٹی فورسز پر حملوں ،بم دھماکوں اور دہشتگردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے ۔دریں اثناء ائیرفورس کے ایک کمانڈر کا کہنا ہے کہ ننگرہار میں عسکریت پسندوں کے تمام ٹھکانوں ،تربیتی مراکز اور ملٹری کیمپس کو تباہ کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔علاوہ ازیں ننگرہار میں شدت پسند تنظیم داعش نے 300دیہایتوں کو اغواء کرلیا۔صوبائی گورنر ضلع ایچن نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش نے ضلع میں گزشتہ دو ماہ میں 300 دیہاتیوں کو اغوا کیا۔حاجی گلاب مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ داعش کی طرف سے اغواء ہونے والے افراد کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہیں کہ ان میں سے کتنے افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے ۔ ادھر روس افغانستان میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے سد باب کے لئے اگلے ماہ جنوری میں افغان پولیس کو 10ہزار اے کے 47کلاشنکوفیں دے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدارتی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ کابل کو گولہ بارود فراہمی کے معاہدوں کے تحت روس کی وزارت داخلہ نے افغانستان کو 10ہزار اے کے 47کلاشنکوفیں دینے کا معاملہ حل کر لیا ہے اور قوی امکان ہے کہ اگلے ماہ جنوری 2016میں افغانستان کو اسلحہ کی یہ کھیپ پہنچا دی جائے گی۔ علاوہ ازیں افغانستان سے امریکہ اور نیٹو فورسز کے تیزی سے انخلا کے بعد بڑی تعداد میں افغان شہریوں نے ملک چھوڑنا شروع کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں بگڑتی ہوئی سلامتی اور اقتصادی صورتحال کے باعث بڑی تعداد میں افغان شہری یورپ کا رخ کر رہے ہیں۔ طالبان دور کے بعد ایسا پہلی مرتبہ دیکھا گیا ہے ۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق جنوری سے دسمبر 2015 تک یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں دو لاکھ کے قریب افغان پناہ گزینوں کا اندراج کیا جا چکا ہے ۔ –

یہ بھی پڑھیں

فیچرز