جمعه, می 3, 2024
Homeخبریںقومی تحریک پر توجہ دے کر منظم کرکے اتحاد اور اشتراک عمل...

قومی تحریک پر توجہ دے کر منظم کرکے اتحاد اور اشتراک عمل کریں:محمد انور بلوچ

سویئزر لینڈ(ہمگام نیوز) سیاسی رہنمامحمد انور بلوچ ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ رواں سال ۳ جون میں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عالمی برادری بلوچ بارے آگاہ ہے وویلہ کرنے کی بجائے قومی تحریک پر توجہ دے کر منظم کرکے اتحاد اور اشتراک عمل کریں عالمی برادری کی خاموشی بے مقصد نہیں ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے ۵ااگست یوم آزادی کے دن اپنے تقریر میں بلوچ آزادی کی حمایت میں اپنے موقف کا اظہار کیا تو پھر دوبارہ میں نے آزادی پسندوں کی توجہ اتحاد کی طرف مبزول کرانے کی کوشش کی کہ قومی وتحریکی اتحاد آزادی کا بنیادی ضرورت ہے اسکے بعد بنگلہ دیش کا آزادی کی حمایت اور اب البرٹوسیریو رکن یورپین یونین کا تفصیلی بیان یک بعد دیگر بلوچستان میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی کے خلاف اور بلوچستان کی آزادی کی حمایت ہورہاہے بلوچ آزادی کی حوصلہ افزائی ہونے کے بعد بھی اگر قومی تحریک کا بدستور یہی حالت رہی اور بلوچستا ن کی آزادی کیلئے عالمی برادری کا پاکستان پر دباؤ بڑتا گیا اور ایسے ہی حالت میں بلوچستا ن آزاد ہوگیا تو یاد رہے وہ آزادی بلوچ قوم کی آزادی نہیں ہوگا بلکہ بلوچستان ایک محاذ جنگ میں تبدیل ہوگا ۔آزادی پسندوں کا آپس کی جنگ ،آزادی پسند اور پاکستان نواز بلوچوں کا جنگ ،سرمچاروں اور ریاستی فورسز کا جنگ، قومی تحریک کی نام و نشان کو میلامیٹ کرنے کیلئے ریاستی پیرول پر دہشت گرد گروپوں کو مکمل دہشت گردی کرنے کا اختیار دینااورمذہبی فرقہ وارانہ سنی شیعہ ،نمازی ذگری جنگ۔یہ وہ حقیقتیں ہیں جن سے بچنے کیلئے ابھی سے قومی حکمت عملی بناکر الرٹ ہو نے کی ضرورت ہے وگرنہ بلوچ جان بچانے کیلئے دوسرے قوموں کی طرح بلوچستان چھوڑ کر یورپین ممالک میں مہاجر کی سی زندگی گذارنے پر مجبور ہوگا اور سر زمین کے ساتھ ساتھ اسلامی کلچر سے بھی ہاتھ دھونے پڑینگے بلوچستا ن افغانستان سے بد ترین جنگی شکل اختیار کر جائے گا یاد رہے کہ بلوچستان آزادی بارے پورے دینا متفق رہے مگر ایران پاکستان کو کبھی اکھیلا نہیں چھوڑ دیتا کیونکہ ایران اچھی طرح جانتا ہے کہ مشرقی بلوچستان کی آزادی کے بعد مغربی بلوچستان سے مجھے ہاتھ دھونے پڑینگے اسلئے موقع ہے اور وقت بھی ساتھ دے رہا ہے آزادی پسندوں کا اتحاد ہونا قومی فریضہ ہے اسکے علاوہ پوری بلوچ قوم کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کر نے کا موقع ملا ہے حالات کافی غور طلب ہے امید ہے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائیگا

یہ بھی پڑھیں

فیچرز