سه‌شنبه, آوریل 30, 2024
Homeخبریںمشکے: تین بلوچ فرزندان کو جعلی مقابلے میں مارنے کی مذمت کرتے...

مشکے: تین بلوچ فرزندان کو جعلی مقابلے میں مارنے کی مذمت کرتے ہیں:بی ایس او آزاد

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے فورسز کے ہاتھوں گزشتہ روز مشکے میں تین مغوی بلوچ فرزندان کو جعلی مقابلے میں مارنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز بلوچ عوام پر نفسیاتی دباؤ ڈالنے کے لئے نہتے لوگوں کو گھروں سے ا غواء کرکے انہیں حراست میں قتل کرنے کی کاروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز مشکے میں فورسز نے چند دنوں پہلے آچڑیں ، چُری اور مرماسی کے علاقوں سے اغواء کیے جانے والے فرزندوں میں سے صمد ولد نوربخش، ولی محمد ولد داد محمداور نصر اللہ ولد محمد نور کو گجر آرمی کیمپ کے سامنے گولیوں کا نشانہ بنایا، اور بعد میں حسبِ روایت انہیں مقابلے میں مارنے کا جھوٹا دعویٰ کیا گیا۔ حالانکہ اہل علاقہ اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ ان لوگوں کو فورسز نے دوران آپریشن ان کے گھروں سے اغواء کیا تھا ،گزشتہ پندرہ دنوں میں مشکے میں فورسز نے 9لاپتہ بلوچ فرزندان کی لاشیں پھینکی ہیں۔ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں اپنے غیر فطری وجود کو محکم کرنے اور بلوچ عوام پر نفسیاتی دباؤ ڈالنے کے لئے قابض ریاست اپنی فوجی قوت کا بے دریغ استعمال کررہا ہے۔ بلوچستان میں بلا تمیز ہونے والی ظالمانہ کاروائیاں نہتے لوگو ں کی قتل کا سبب بن رہی ہیں۔ فورسز بلوچستان کے تمام علاقوں میں اپنے چوکیوں کی تعداد میں اضافہ کررہی ہے جو کہ اس طرح کے کاروائیوں میں مزید اضافہ کا سبب بن سکتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ آج فورسز نے تمپ کے علاقے گومازی اور ملانٹ میں بھی چادر و چاردیواری کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے لوٹ مار کا بازار گرم رکھا۔ متعدد گھروں میں تلاشی کے نام پر فورسز نے قیمتی گھریلو اشیاء لوٹ لیے۔بی ایس او آزاد نے کہا کہ نہتے بلوچ عوام کے خلاف فوجی طاقت کی بے رحمانہ استعمال کے باوجود انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی خاموشی ان کی غیر جانبدار حیثیت کو مشکوک بنارہی ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی ادارو ں اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ بلوچستان میں فورسز کی بربریت کا نوٹس لیکر بلوچ مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز