جمعه, می 3, 2024
Homeخبریںناروے:بلوچوں کی مخالفت پرویز مشرف پروگرام چھوڑ کر چلے گئے

ناروے:بلوچوں کی مخالفت پرویز مشرف پروگرام چھوڑ کر چلے گئے

اسلو(ہمگام نیوز)سابق پاکستانی جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو بلوچوں کی طرف اوسلو نوبل پیس سنٹر میں شدید ہنگامے کا سامنا کرنا پڑا۔جس پر پر عامرشیخ کی تنظیم مکالمہ برائے امن (ڈائلاگ فار پیس) نے سابق پاکستانی امر جنرل مشرف کو اوسلوپیس سنٹر کی عمارت میں لیکچر کے لیے جمعرات کو مدعوکیاتھا۔ انہیں توقع تھی کہ نارویجن ماہرین اور سکالرز ان کا لیکچر سننے کے لیے آئیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس لیکچر میں کل ساٹھ ستر افراد تھے اور زیادہ تر پاکستانی تھے پروگرام میں کچھ بلوچ بھی شامل تھے۔ اس پروگرام میں بہت کم نارویجن تھے۔ کچھ بلوچوں نے مشرف پر سخت سوالات کردیے اور کچھ نے انہیں قاتل قاتل کہنہ شروع کردیا-بلوچ نے کہا کہ مشرف قاتل ہیں امن کا پیمغبر نہیں ،ایک قاتل کو امن کے بارے میں تقریر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے!
اس پر کچھ پاکستانی نوجوانوں نے بچ بچا کرکے مشرف کی ہنگامی سے جان چھڑائی۔ مشرف کو شہید نواب اکبر بگٹی کے قتل کے حوالے سوال کیےگئے لیکن منتظمیں نے ان سے وہاں سے جان بچانے پر اصرار کیا۔ مشرف کو میزبان عامر شیخ نے بتایاتھا کہ آپ نارویجن سے خطاب کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوسکا کیونکہ وہاں نارویجن بہت کم تھے۔ اس کے علاوہ مشرف کو بلوچوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ اجس سے انکی حوصلہ افزائی کے بجائے انہیں سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ جس پر پروگرام کو منسوخ کرنا پڑا اسی ہنگامے کے دوران ایک اور شخص نمودار ہوا اور یہ کہتارہا کہ سر مجھے عافیہ صدیقی کے بارے میں بتائیں۔ مشرف گھبرائٹ کے عالم اس کے سوالوں کا جواب نہ دے سکے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز