پنج‌شنبه, می 2, 2024
Homeخبریںنوشکی گردنواع میں پاکستانی فورسز کی فضائی و زمینی آپریشن کی مذمت...

نوشکی گردنواع میں پاکستانی فورسز کی فضائی و زمینی آپریشن کی مذمت کرتے ہیں :بی این ایم

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے نوشکی و گرد نواح میں ریاستی فورسز کی فضائی و زمینی آپریشن کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کی صبح ریاستی زمینی فوج و گن شپ ہیلی کاپٹروں نے نوشکی کے علاقوں منجورو،ریکو،اور نوشکی و قلات کے درمیانی علاقے پاچنان،کشینگی،دو سید و گرد نواح میں جنگی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شیلنگ کی اور کمانڈوز اُتارے۔ نوشکی کے تمام داخلی و خارجی راستے مکمل سیل کر دئیے گئے ہیں۔عام آبادی پر شدید شیلنگ و بمباری سے کئی گھر تباہ ہونے کے ساتھ عام لوگوں کی شہادت و زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اس آپریشن میں غریب بلوچوں اور چرواہوں کے گھروں کو نشانہ بناکربڑی تعداد میں مال مویشیاں ہلاک کی گئی ہیں۔ یہ بلوچ مالداری کی غرض سے پہاڑیوں کو اپنا مسکن بنائے ہوئے ہیں۔ محاصرہ کی وجہ سے مکمل تفصیلات تک رسائی ممکن نہیں ہو پھا رہی ہے۔مرکزی ترجمان نے مزید کہاکہ کل پنجگور و بالگتر کے درمیانی علاقے کیلکور میں ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ سے ایک خاتون سبیدہ بنت اللہ بخش شہید ہوئی ہیں۔ ایک عرصے سے بلوچستان میں جاری خوفناک آپریشنز میں مقامی و بین الاقوامی میڈیا تماشائی کا کردار ادا کر رہاہے۔ جس کا فائدہ اُٹھا کر پاکستانی فورسز مختلف ذرائع سے بلوچ نسل کشی میں تیزی لاچکے ہیں۔ بلوچستان کے بیشتر علاقوں،دشت،کیچ،آواران،مشکے،ڈیرہ بگٹی،کوہ ہستان مری،جھاؤ،پنجگور آئے روز بلوچ فرزندوں کا ریاستی فورسز ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونا معمول بن چکا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہرنائی میں پاکستانی فوج نے گزشتہ روز حراست بعد رمضان ولد علی بخش کو شہید کرکے لاش پھینک دی اور آج ان کے بوڑھے والد علی بخش کو گھر سے اغوا کر کے لاپتہ کر دیاہے۔جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرم اور نسل کشی ہے۔ بلوچستان میں پاکستانی فورسز کی یہ کارروائیاں دن بہ دن شدت اختیار کرتی جارہی ہیں مگر انسانی حقوق کے ادارے اور عالمی طاقتیں مسلسل خاموشی پر اکتفا کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز