یکشنبه, می 5, 2024
Homeخبریںپا کستان چین کی نو آبا دی بن چکی ہے: بی این...

پا کستان چین کی نو آبا دی بن چکی ہے: بی این ایف

کوئٹہ (ہمگام  نیوز) بلو چ نیشنل فرنٹ کے زیر اہتمام27ما ر چ یو م قبضہ کے منا سبت سے لیکچر پر وگرام کے اہتمام کیا گیا جس سے بی این ایف کے چیرمین اور سیکرٹری جنرل نے خطاب کیا خلیل بلو چ نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ آج کا دن بلو چ قو م کے لئے ایک سیا ہ دن ہے کیونکہ 69سا ل پہلے پا کستان نے اپنے آقاؤ ں کی آشیر باد سے ہما رے وطن پر قبضہ کیا اور بلو چ قوم روز اول سے اس جبر ی الحاق کے خلا ف بر سر پیکا ر ہے تا کہ اس سیا ہ دن کا خاتمہ کر سکے اور اسی مقصد کیلئے ہما رے ھزاروں عزیزوں نے اپنے جانوں کا نذارانہ پیش کیا ہے اور ہم ایک ایسے قوم سے تعلق رکھتے ہیں جس نے ہمیشہ حملہ آور کے خلا ف جد وجہد کر نے کا ایک طویل تا ریخ اور بہترین ثقافت دیا ہے ۔ خلیل بلو چ نے کہا کہ آج پا کستان عملََاچین کی نو آبا دی بن چکی ہے لہذا چین اور پا کستان مشتر کہ طو ر پر بلوچ وطن پر اپنے قبضے کو طول دینے کیلئے سرگرم عمل ہیں چین کے اربوں ڈالر کے سرمایہ کا ری سے CPECبنا کر نہ صرف اپنے معاشی پر وگرام کو طول دنیا چاہتا ہے بلکہ خظے کو عسکری لحاظ سے اپنے کنٹرول میں لانے کے لئے کو شاں ہے اور دنیا کے سب سے بڑے تیل گزرگاہ بحرہ ھرمز کو اپنے کنٹرول میں لے کر دنیا کو بلیک میل کر نا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد ہمیشہ طویل ہو تی ہے جس کا صیحح اندازہ نہیں لگا یا جا سکتا ہے اس لیے ہم کہتے ہیں کہ جد وجہد کو کبھی فرد کے ساتھ وابسطہ نہیں کر نا چا ئیے بلکہ اسے اداروں کے تا بع یا اداروں کی بنیاد پر آگے بڑھا یا جا ئے اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ فرد یا شخصیا ت ہما رے لئے نا پسندید ہ ہیں بلکہ اس لیے کہ اداروں کی زندگیوں کو ہم طو یل سے طو یل تر کر سکتے ہیں اور اپنے قا ئدانہ صلا حیتوں کے ما لک کیڈر کو ہم اداروں کی ذمہ داریاں نسل درنسل منتقل کر سکتے ہیں اسلئے ادارے ہما رے نجات دہندہ ہو سکتے ہیں جنھیں عین انقلا بی اصولوں پر مستحکم کر نا ہما ری اولیں تر جیح ہو نی چایئے۔ کما ل بلوچ نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ یہ دن بلو چ وطن پر قبضہ کا دن ہے جس کے خلا ف روز اول سے ہما ری جد وجہد جا ری ہے 27ما رچ کو یا د کر نے کا مقصد یہی ہے اپنی جد وجہد کو منزل تک لے جا نا ہے یہ ایک سیاہ دن ہے تو 16مئی 1948سے آغاعبدلکریم خان نے جدوجہد کر کے بلوچ وطن کی غلامی کے خلا ف اٹھ کھڑے ہو نے کی تلقین کی بلو چوں نے ہمیشہ بیرونی حملہ آور کے خلا ف جد وجہد کی ہے 13نو مبر 1839ہما رے قائد نے اپنی جا ن کو قر بان کر کے اپنے قوم کو قبضہ گیر کے خلا ف لڑنے کی تلقین کی تھی۔ انہو ں نے کہا کہ بلوچ وطن برصغیر کا حصہ نہیں رہا ہے جب برصغیر کی تقسیم کا ری کی گئی تو اُس وقت بلوچ ایک آزاد وطن کے مالک تھے 11اگست 1947کو بلوچ وطن کی آزادی کا اعلان کیا گیا تھا جس سے پہلے 4اگست کو جنا ح اور لیا قت علی خان نے مسلم لیگ کی نما ئندگی کر تے ہو ئے تسلیم کیا تھا کما ل بلوچ نے کہا کہ بلو چ وطن پر جمہوری نظام حکمرانی قائم کی گئی تھی جس کے پا رلمیٹ کے فیصلے ایو ان بالا اور ایو ان زیر یں میں کئے جا تے تھے جہا ں بلوچ وطن کا پاکستان کے ساتھ الحاق کے قرار داد کو رد کردیا گیا تھا۔ قلا ت نیشنل پا رٹی کے قائد غوث بخش بیزنجو نے نے اپنے خطاب میں یہ تاریخی الفاظ کہے تھے کہ اس بنیا د پر ہمیں پا کستان اپنے حصہ بنا نے کی با ت کی جا رہی ہے کہ پا کستان ایک اسلامی ملک ہے تو افغان ،ایران اور عرب ممالک کو پاکستان کا حصہ بنا یا جا ئے کیوں بلو چستان کو پا کستان سے الحاق کیاجاتا ہے۔ یہ ایک اور بحث ہے کہ اس تا ریخی خطاب کے بعد وہ بھی پاکستان کا حصہ بن جا تا ھے ۔ پا کستان نے نواب آف خا ران نو اب آف مکران اور جام آف بیلہ کو پا کستان کے ساتھ بلوچستان کے الحاق کی سازش کا حصہ بنا کہ اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے مختلف حر بے استعمال کئے مگر ان تما م کو بلوچ نے مستر د کر دیا جس کے بعد پا کستا ن کو بزور طا قت ہما رے وطن پر قبضہ کر نا پڑا اور بلوچ اُس قبضے کے خلا ف جد وجہد کر رہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز