چهارشنبه, می 1, 2024
Homeخبریںڈیلی انتخاب ،ڈیلی آزادی اور بلوچستان ایکسپرس کے سرکاری اشتہارات بند ‘

ڈیلی انتخاب ،ڈیلی آزادی اور بلوچستان ایکسپرس کے سرکاری اشتہارات بند ‘

کوئٹہ ( ہمگام نیوز)بلوچستان میں اخبارات کے اشتہارات پر پابندی لگائے جانے کے حوالے سے حکومت اور اخبار مالکان کے درمیان تنازع ایک بار پھر سامنے آیا ہے۔

اخباری مالکان کے مطابق اشتہارات پر پابندی لگانا اخباروں کا گلہ گھوٹنے کے مترادف ہے اخبار مالکان کے مطابق حکومت نے بلوچستان سے شائع ہونے والے اردو کے تین اخباروں کے اشتہارات بند کر دیے ہیں۔ جن اخبارات کے اشتہارات مبینہ طور پر بند ہوئے ہیں ان میں روزنامہ انتخاب، روزنامہ بلوچستان ایکسپریس اور روزنامہ آزادی شامل ہیں۔
بلوچستان میں گذشتہ چند ماہ کے دوران اخباری مالکان اور حکومت کے درمیان اخباروں پر لگائی گئی پابندی کے حوالے سے کئی مذاکرات ہوئے جبکہ کوئٹہ پریس کلب کے باہر مظاہرے بھی ریکارڈ کروائے گئے۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوۓ روزنامہ انتخاب کے مدیر اور پبلشر انور ساجدی نے بی بی سی کی نامہ نگار سحر بلوچ کو بتایا کہ روزنامہ انتخاب اور روزنامہ آزادی کا شمار بلوچستان کے بڑے اخبارات میں کیا جاتا ہےـانھوں نے کہا کہ ’تین ہفتے سے صوبائی حکومت کے محکمئہ تعلقاتِ عامہ نے یہ اشتہارات کوئی وجہ بتائے بغیر بند کر دیے ہیں۔‘

انور ساجدی کے بقول بلوچستان سے شائع ہونے والے اخباروں کو خاص طور سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔’ماضی میں بھی بلوچستان سے اخباروں کی اشاعت کے حوالے سے مسائل پیدا کیے جاتے رہے تاہم باقی علاقوں میں ایسی روایت نہیں تھی۔ بلوچستان میں اس وقت دو فریق ہیں جن میں ایک طرف حکومتی ادارے ہیں اور دوسری جانب بلوچ مسلح تنظیمیں اور دونوں اخبارات کا قتل کرنے پر متفق ہیں۔‘
’ایک نے اخبارات کی ترسیل پر پابندی لگا دی ہے جبکہ دوسرے نے اشتہارات پر پابندی لگائی ہے جو بلوچستان کی صحافت پر دو طرفہ قاتلانہ حملہ ہے۔انور ساجدی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اشتہارات پر لگائی جانے والی پابندی کا مقصد اخباروں کی مالی ساخت کو نقصان پہنچانا ہے۔

‘یاد رہے بلوچستان میں 25 اکتوبر سے اخبارات کی ترسیل و فروخت پر بلوچ مسلح تنظیموں نے پابندی عائد کی ہے۔ اس کا مقصد مسلح تنظیموں نے اپنے خلاف ہونے والی ’یک طرفہ کوریج‘ کو ٹھرایا ہےـ
اس پابندی کے بعد بہت سے اخبار فروشوں اور مالکان کو دھمکیاں بھی دی گئیں جس کے بعد جنوبی بلوچستان میں کئی پریس کلب زبردستی بند کروائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز