شنبه, می 4, 2024
Homeخبریںکبیر بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے کیسز کو کمشن کی جانب...

کبیر بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے کیسز کو کمشن کی جانب سے خارج کرنا تشویشناک عمل ہے۔ والدہ کبیر بلوچ

کوئٹہ (ہمگام نیوز) ) لاپتہ کبیر بلوچ کے والدہ نے کہا ہے کہ کبیر بلوچ، مشتاق بلوچ، عطاء اللہ بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے کیسز کو کمشن کی جانب سے خارج کرنا انصاف کا گلہ گھونٹنے کی مترداف عمل ہے اس سے قبل کورٹ نے یکطرفہ طور پر اْنکا کیس خارج کردیا تھا اگر کمشن کو کیس خارج کرنا تھا تو گزشتہ 7 سالوں سے پھر کیوں ڈرامہ رچا یا گیا اور ہمیں جھوٹی تسلی دی گئی ریاستی ادارے عدلیہ اور کمشنز گزشتہ سات برسوں سے ہمیں ذہنی اور جسمانی ٹارچر کرنے کے ساتھ ہمارامعاشی استحصال کررہے تھے۔ سات سال گزر جانے کے بعد ہمیں اب کہا جارہا ہے کہ لاپتہ افراد ریاستی اداروں کے تحویل میں نہیں ہیں بلکہ خود کہیں چلے گئے ہیں جو جھوٹ کا پلندہ ہے۔ اس بات کا پورا خضدار گواہ ہے کہ کبیر بلوچ، عطاء اللہ اور مشاق بلوچ کو دن دھاڑے سیشن کورٹ خضدار کے سامنے سے فورسزنے اغواء کیااس کے علاوہ عرفان گرگناڑی نامی شخص نے یہ اعتراف کیا تھا کہ اْس نے کبیر، عطاء اللہ، مشتاق، غفور، عتیق اور غفار کو خضدار چھاونی میں ایک سیل میں دیکھا ہے جس کی ویڈیو آج بھی موجود ہے۔ حکومت نے عدالتی کمشن عالمی دباو سے بچنے۔ ٹائم پاس کرنے اور لاپتہ بلوچوں کے کیس سے دنیا کی نظریں ہٹانے کے لئے تشکیل دیاہے گزشتہ 8 برسوں میں مختلف کمشنز تشکیل دئیے گئے لیکن سب کی کارگردگی صفر ہے اْنہوں نے آج تک ایک لاپتہ شخص کو بازیاب نہیں کرایاجاسکا ۔ہمیں ریاستی کمشنز پر شروع دن سے کوئی اعتماد نہیں تھا لیکن ہم اْن کے اجلاسوں میں صرف اس لئے شرکت کرتے تھے کہ اْنھیں یہ موقع نہ ملے کہ وہ دنیا کو یہ بتائیں کہ لاپتہ افراد کے لواحقین اجلاسوں میں شرکت نہیں کرتے ہیں پھر ہم اْنکی مدد کس طرح کریں۔ اْنہوں نے مزید کہا ریاستی عدلیہ، کمشنز، سمیت دیگر ادارے بلوچوں کے نسل کشی اور نوجوانوں کے اغوا میں ملوث ہیں ۔ جب یہ ریاستی ادارے ہمیں انصاف فراہم نہیں کرسکتے اور میڈیا ہماری آواز نہیں بنتا تو انڈیا سمیت دیگر ممالک کے میڈیا اور لوگ بلوچ قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرکے ہمارے لئے آواز بلند کرتے ہیں تو پھر میڈیا اور حکومت رونا دھونا شروع کرتے ہیں کہ بلوچ (را) کے ایجنٹ ہیں بلوچ (را) کے ایجنٹ نہیں ہیں بلکہ تمہارے ظلم و جبر کا شکار ہیں گزشتہ 8 سالوں سے ہم عدلیہ سمیت تمام اداروں کے دروازے کھٹکٹائے جہاں سے ہمیں انصاف نہیں مل سکا اب ہم انصاف ک لئے اقوام متحدہ، انڈیا سمیت دیگر عالمی اداروں کے دروازے کھٹکٹائیں گے اور اْن سے اپیل کرینگے کہ وہ ہمیں انصاف دلانے کے لئے آواز بلند کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز