جمعه, می 10, 2024
Homeخبریںبی آر سی خضدار کو بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔...

بی آر سی خضدار کو بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا چند روز قبل بی آر سی خضدار میں چند طالب علموں کے درمیان معمولی نوعیت کے لڑائی کو جواز بناکر انتظامیہ کی جانب سے لسانی تعصب کے بنیاد پر 11طلبہء کو کالج سے فارغ کرنے کی عمل شدید مذمت کرتے ہیں ۔ترجمان نے مزید کہا کہ بی آر سی خضدار کی جانب سے طالب علموں کے ساتھ نسلی تعصب کیا جارہا ہے پرنسپل غلام رسول حسنی ،وائس پرنسپل ولی محمد لہڑی،سعید اللہ بلوچ،سرور اللہ وزیر،،لیکچرار محمد رفیق،لیکچرار عمر زمان دانستہ طور پر ایک منصوبے کے تحت بلوچ اور پختون طالب علموں کے درمیان بداعتمادی پیدا کر کے کالج کے تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کالج کے استاتذہ محمد رفیق ،عمرزمان اور سرور اللہ وزیرنے طالب علموں کے درمیان معمولی جھگڑے کو ہوا دیکر کالج انتظامیہ کی ملی بھگت سے 11طالب علموں کو فارغ کیا گیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ 7thتا 12thکے متعددطلباؤں کی قلعہ سیف اللہ ،لورالائی،ژوب کالج منتقل کی سازش بھی کی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ استاتذہ ااور انتظامیہ براہ راست طالب علموں کو ورغلا کر لڑائی اور جھگڑوں کی جانب نہ صرف مائل کررہے ہیں بلکہ ایک منصوبہ کے تحت بی آر سی خضدار کو بند کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان کے دیگر شہروں اور علاقوں میں تعلیمی اداروں کے نہ ہونے کے سبب طالب علم خضدار ،کوئٹہ اور تربت کا رخ کرتے ہیں لیکن یہاں استاتذہ اور انتظامیہ کی نسلی برتاؤ کالج اورطالب علموں کی تعلیمی کیئریر کو تباہ کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ ہم صوبائی وزیر تعلیم اوروزیراعلی بلوچستان سمیت صوبائی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ استاتذہ اور انتظامیہ کی نسلی برتاؤ کا نوٹس لیکر ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے اور بی آر سی خضدار انتظامیہ کی جانب سے فارغ طالب علموں کو فی الفور بحال کرنے اور ان کے تعلیمی زندگی کو حراب ہونے سے بچایا جائے وگرنہ اس عمل کے خلاف سخت سے سخت احتجاج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز