Home خبریں خاران کے بے شمار تعلیمی مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات سرانجام...

خاران کے بے شمار تعلیمی مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات سرانجام دیئے جائیں ،بی ایس اے سی

0
کوئٹہ ( ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے اپنے مرکزی بیان میں کہا ہے کہ حکومت ضلع خاران کے بے شمار تعلیمی مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات سرانجام دیئے جائیں ضلع اس وقت شدید تعلیمی بحران کا شکار ہیمحکمہ تعلیم کی ناقص کار کردگیوں اور تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دار صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع کے تعلیمی نظام کو مکمل نظر انداز کرنے اور حکومت کی طرف سے تعلیمی بحران پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے خاران کے دیہی علاقوں اور شہر میں تعلیمی نظام تباہی کی طرف گامزن ہے ضلع کے دیہی علاقوں میں سکولز کے صرف خالی عماراتیں کھڑے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن ان میں تعلیمی ماحول اور درس و تدریسی عمل نہیں ہوتا. کیونکہ اکثر اسکولوں میں اساتذہ تعینات نہیں کئے گئے ہیں. اس کے علاوہ شہر میں بھی تعلیمی نظام درہم برہم ہے. خاران کے گرلز اور بوائز ڈگری کالج میں لیکچررز کی اسامیاں خالی ہونے کی وجہ سے طلباء4 مایوسی کے شکار ہیں جن کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے. گرلز اور بوائز کالج میں سوشیالوجی ، باٹنی ، کیمسٹری ، پولیٹیکل سائنس ، سوکس اور جیوگرافی سمیت اکثر بنیادی مضامین میں لیکچررز تعینات نہیں کئے گئے ہیں جو کہ ضلع کی عوام کے لئے باعث تشویش ہے. مذکورہ بنیادی مضامین میں لیکچررز نہ ہونے کی وجہ سے کلاسیں نہیں ہورہی ہیں. اس کے علاوہ ضلع کے کالجوں اور اسکولوں کی لیبارٹریوں میں کیمیکلز اور بنیادی آلات میسر نہیں ہیں جس کی وجہ سے طلباء4 کو پریکٹیکل ورکس سر انجام نہیں دئیے جارہے ہیں. بوائز ڈگری کالج کی لائبریری فنکشنل نہیں ہے. لائبریری بند پڑی ھوئی ہے جس میں کوئی کتابیں اور اخبارات دستیاب نہیں ہیں. جس کی وجہ سے طلباء4 میں پڑھائی کا رجحان کم ہوتا جارہا ہے. لائبریری کو جلد فعال بنا کر کتابیں اور اخبارات کی سہولت فراہم کیا جائے. کالج کے میگزین کے لئے ہر سال فنڈ جاری کئے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود ساتھ سالوں سے کالج کا میگزین شائع نہیں ہوا ہے. کالج کے میگزین ، اسپورٹس ، گولڈن ویک اور مرمت کے لئے پیسے مہیا کئے جاتے ہیں لیکن پیسے کرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں جسکی وجہ سے کالج کی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کے لئے کوئی عمل بروے کار نہیں لایا جاتا. کالج کے لئے جاری کردہ 57 کمپوٹرز کالج انتظامیہ کی طرف سے کمپیوٹر لیب سے غائب لئے گئے ہیں. اس حوالے سے متعلقہ حکومتی ذرائع کی توجہ کی اشد ضرورت ہے. گرلز اور بوائز کالج میں پانی ، بجلی ، ہاسٹلز سمیت تمام بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے طلباء4 اور باہر کے لیکچررز قیام نہیں کرتے. حالیہ حکومت کی طرف سے طلباء کے لئے جاری کردہ ایم پی اے اسکالرشپ کے ایک کروڑ روپے کرپشن کی نظر ہوکر طلباء کے بجائے ایم پی اے کے رشتہ داروں میں تقسیم کئے گئے جسکی وجہ سے دو ہفتوں سے تمام طلباء سراپا احتجاج ہیں اور ضلع بھر میں تعلیمی نظام معطل ہے بیان میں کہا ہے کہ ہم حکام بالا اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلع خاران بے شمار تعلیمی مسائل پر توجہ دے کر ترجیحی بنیاد پر ٹھوس اقدامات اٹھا کر فوری طور پر ضلع میں تعلیمی نظام کو بحال کیا جائے.

Exit mobile version